ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اینٹی بائیوٹک مزاحمتی جراثیم، جس کو ’سپر بگ‘ کہا جاتا ہے، کے سبب ایک سال میں عالمی سطح پر 12 لاکھ اموات ہوئی ہیں۔
تحقیق کے مطابق سپر بگ نے دنیا کے مہلک انفیکشنز کی فہرست میں جگہ بنا لی ہے۔
میڈیکل جنرل لانسٹ میں جمعرات کو شائع ہونے والی نئی تحقیق میں پیش کیے گئے اموات کا اندازہ مکمل نہیں ہے بلکہ ایک کوشش ہے جس میں، وہ ممالک جنہوں نے کم ڈیٹا دیا یا ڈیٹا نہیں دیا کا خلاء پُر کیا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کئی سال پرانی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا تھا کہ سُپر بگ کی وجہ سے عالمی سطح پر اندازاً کم از کم سات لاکھ اموات ہوں گی۔
لیکن ہیلتھ آفیشلز نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کئی ممالک کی جانب سے بہت کم معلومات ہے۔
اینٹی مائیکروبائیل مزاحمت تب ہوتی ہے جاب بیکٹیریا اور فنگائی جیسے جراثیم اتنے طاقتور ہوجاتے ہیں کہ ان ادویات سے لڑیں جنہیں ان جراثیم کو مارنے کے لیے بنایا ہوتا ہے۔
یہ مسئلہ نیا نہیں ہے لیکن اس کی جانب توجہ اب اس لیے زیادہ ہو گئی ہے کیوں کہ ان جراثیم سے لڑنے کے لیے نئی ادویات نہیں ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے حکام نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نئی تحقیق ادویات کے مزاحمتی جرثیم کے اندر موجود خطرے کو واضح طور پر دِکھا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News