Advertisement

اومیکرون کے بعد مزید خطرناک ویریئنٹس متوقع

سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون کے طوفان نے عملاً اس بات کی یقین دہانی کرا دی ہے کہ یہ کورونا وائرس کا آخر ویریئنٹ نہیں ہوگا جس کے متعلق دنیا کو فکر کرنی چاہیئے۔

ہر انفیکشن وائرس کو یہ موقع دیتا ہے کہ وہ بدل سکے اور اومیکرون کو اپنے سابقہ ویریئنٹس کے اوپر یہ سبقت حاصل ہے کہ یہ دنیا میں ویکسین کے زریعے قوتِ مدافعت کو مضبوط کرنے اور گزشہ بیماری ہونے سے گزرنے کے باوجود بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ زیادہ لوگوں میں یہ وائرس مزید تبدیل ہوسکتا ہے۔

ماہرین یہ تو نہیں جانتے کہ اگلے ویریئنٹس کیسے ہوں گے یا وہ عالمی وباء کی صورت اختیار کر سکیں گے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ اومیکرون کی آئندہ اقساط ہلکی بیماری کا سبب ہوں گی یا موجودہ ویکسین ان کے خلاف کام کریں گی۔

بوسٹن یونیورسٹی کے لیونارڈو مارٹینیز کا کہنا تھا کہ جتنا تیز اومیکرون پھیلتا ہے اتنا ہی اس کے تبدیل ہونے کے موقع ہوتے ہیں جو ممکنہ طور پر مزید ویریئنٹس کا سبب ہوتے ہیں۔

Advertisement

اومیکرون کے نومبر کے وسط میں منظر پر آنے کے بعد اس نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں ایسے لیا ہے جیسے آگ سُوکھی گھاس کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہے۔

تحقیق کے مطابق اومیکرون ویریئنٹ ڈیلٹا ویریئنٹ کی نسبت دُگنی رفتار سے جبکہ حقیقی کورونا وائرس سے کم از کم چار گُنا زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version