عالمی ادارے صحت میں ایمرجنسیز کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اس سال اگر ویکسینیشن اورادویات کی ترسیل میں امتیازی رویے کے مسئلے کو فوری حل کر لیا گیا تو کورونا وباء کا بدترین دور اس سال ختم ہو سکتا ہے۔
ورلڈ اکانومک فورم میں پینل ڈسکشن کے دوران بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مائیکل ریان نے کہا کہ ہم شاید اس وائرس کو ختم نہ کرسکین کیوں کہ ایسے عالمی وائرس آخر میں ہمارے میں ماحول کا حصہ بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیکن ہمارے پر عوام کی صحت کے لیے کھڑی ایمرجنسی کو اس سال ختم کرنے کا موقع ہے اگر ہم چیزوں کو ویسے کریں جیسے ہم بات کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کووڈ-19 ویکسینیشن کی امیر اور غریب ممالک کے درمیان غیر منصفانہ تقسیم کو تباہ کن اخلاقی ناکامی قرار دیا ہے۔
کم آمدنی والے ممالک میں 10 فی صد سے کم افراد کو کووڈ-19 کی ویکسین کی ایک خوراک موصول ہوئی ہے۔
ورچوئل بیٹھک سے گفتگو کرتے ہوئے ریان نے بتایا کہ اگر ویکسین یا دیگر آلات منصفانہ طور پر شیئر نہیں کیے گئے تو وائرس کا المیہ، جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں 55 لاکھ سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ کرنا ہے کہ اپنے عوام کو زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن دے کر کم سے کم بیماری کو موقع دیں، تاکہ کسی کو مرنا نہ پڑے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News