کورونا وباء کے بعد ڈینگی نے اس کی جگہ لے لی ہے اور اس وقت ملک میں لوگوں کی بڑی تعداد ڈینگی کا شکار ہے۔
دوسری جانب لوگوں نے اس بیماری کا ازخود علاج نکالا ہوا ہے کہ اگر آپ مریض کو پپیتے کے پتوں کا عرق پلائیں گے تو وہ ٹھیک ہو جائے گا۔
حال ہی میں سابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پپیتے کے پتوں کے رس کا ڈینگی کے علاج میں کوئی کردار نہیں ہے لہٰذا مریض کو پپیتے کے پتوں کا رس دینے سے گریز کریں۔
اس حوالے سے ماہر متعدی امراض ڈاکٹر نسیم صلاح الدین کا کہنا ہے کہ مریضوں کو پپیتے کے پتوں کا عرق بالکل بھی نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈینگی کا مرض کوئی نیا نہیں بلکہ پرانا ہے اور ڈاکٹرز اس کے علاج سے واقف ہیں۔
ماہر اینڈوکرونولوجسٹ ڈاکٹرتسنیم احسن کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے مریضوں میں پپیتے کے پتوں کے عرق کے استعمال سے پلیٹلیٹس کی تعداد میں اضافہ کسی سائنسی تحقیق سے ثابت نہیں ہوا۔
ڈینگی کے علاج کیلئے پپیتے کے پتوں کا استعمال کرنے کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتے کے پتوں کا عرق پینے سے مریض ٹھیک نہیں ہوتا بلکہ مزید بیمار ہو جاتا ہے کیوں ان پتوں سے ڈائریا ہو سکتا ہے جو مریض کیلئے مہلک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News