انسان تنہا زندگی بسر نہیں کر سکتا، وہ مختلف رشتوں میں بندھ کر اپنے زندگی کو آگے بڑھاتا ہے، اور مختلف صفات کے ساتھ معاشرے کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم اگر کسی وجہ سے انسان تنہا زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوجائے تو ایسی صورت میں وہ صرف ذہنی ہی نہیں بلکہ جسمانی طور پر بھی کئی امراض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
آکسفورڈ ڈکشنری میں ‘تنہائی’ کو ‘اداسی’ سے تعبیر کیا گیا ہے ایسا شخص جس کا کوئی دوست یا ہمدرد نہ ہو وہ اداس ہی رہتا ہے۔ معاملہ کچھ بھی ہو، تنہائی کسی بھی شخص کو نفسیاتی، جسمانی اور سماجی طور پر کمزورکر دیتی ہے جب انسان کمزور ہوجاتا ہے تو وہ بیمار رہنے لگتا ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے تنہائی کے مضر اثرات کو سمجھنے کے لیے بہت سی تحقیقی مطالعات کیے گئے ہیں۔ آئیے ان میں سے کچھ پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق تنہائی عمر بڑھنے کے عمل کو سگریٹ نوشی سے زیادہ تیز کر سکتی ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ ناخوش، افسردہ یا تنہا محسوس کرنا تمباکو نوشی یا کچھ بیماریوں سے بھی زیادہ عمر بڑھنے کی رفتار کو تیز کر سکتا ہے؟ ایجنگ یو ایس جریدے میں ایک تحقیقی مضمون کے مطابق، محققین نے اندازہ لگایا کہ انسان صرف جسمانی عوامل کی بنیاد پر عمر نہیں بڑھاتے۔ جس رفتار سے ان کی عمر بڑھ سکتی ہے اس کا انحصار ان کی ذہنی حالت اور سماجی حیثیت پر بھی ہے۔
ڈیپ لانگیوٹی، سٹینفورڈ یونیورسٹی اور ہانگ کانگ کی چائنیز یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ نفسیاتی عوامل، جیسے ناخوش رہنا یا تنہا ہونا، کسی کی حیاتیاتی عمر میں 1.65 برس کا اضافہ کرسکتا ہے۔
اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ صحت مند اور لمبی زندگی کے لیے اچھی صحبت اور نفسیاتی طور پر خوشگوار ماحول ضروری ہے۔
تنہائی ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو دوگنا کر سکتی ہے
یہاں ایک اور تحقیق کا ذکر کیا جارہا ہے جو یورپی ایسوسی ایشن کے جریدے میں شائع ہوئی تھی جس کے مطابق تنہائی کا احساس ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
مطالعہ سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ تنہائی دائمی اور بعض اوقات طویل عرصے تکلیف کا باعث بن سکتی ہے یہ تناؤ کے ردعمل کو متحرک کرسکتے ہیں۔ اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ تنہائی سے کیسے نمٹا جائے۔
تنہائی امراض قلب کا خطرہ بڑھا سکتی ہے
تنہائی دل کے لیے کسی صورت بھی بہتر نہیں ہے نہ تو یہ جذباتی طور پر اور نہ ہی جسمانی، برٹش میڈیکل جرنل میں آن لائن شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ناقص سماجی تعلقات پیدائشی دل کی خرابیوں کے خطرے کو 29 فیصد اور فالج کے خطرے کو 32 فیصد بڑھا دیتے ہیں۔
تنہائی کا تعلق علمی زوال سے ہے
بین الاقوامی جرنل آف جیریاٹرک سائیکاٹری کے ذریعہ پیش کردہ ایک مطالعہ کے مطابق تنہائی یا سماجی تنہائی اور علمی زوال کے درمیان ممکنہ تعلق کو نوٹ کیا گیا 3 سال کی فالو اپ مدت کے بعد۔ یہ پتہ چلا کہ وہ واقعی ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔
تنہائی سے کیسے نمٹا جائے؟
گھر میں تنہا رہنے کے بجائے باہرنکلنے کی کوشش کریں، اگر پرانے دوست رابطے میں نہیں تو ان سے رابطہ کریں۔
سوشل میڈیا آپ کو حقیقت سے الگ تھلگ کر سکتا ہے اسی لیے اسکرین سے دور اپنی پسند کے مشاغل یا سرگرمیوں میں حصہ لیں اور اپنا بہترین وقت صرف کریں زندگی کے بارے میں زیادہ پر امید محسوس کرنے کے لیے شکر گزاری اور ذہن سازی کی مشق کریں، اس طرح آپ اپنی تنہائی کے احساسات کو کم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
