امریکہ: ایک انتہائی منفرد تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 12 سال کم عمر بچوں میں اسمارٹ فون کا استعمال ڈپریشن، موٹاپے اور نیند کی کمی سے منسلک ہے۔
امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کی ایک نئی تحقیق کے مطابق پری ٹین یعنی بارہ برس سے کم عمر بچے اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں، وہ ڈپریشن، موٹاپے اور نیند کی کمی کے خطرات سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
اس نئی تحقیق میں دس ہزار سے زائد بچوں کا جائزہ لیا گیا، محققین نے 12 سال کی عمر سے پہلے اسمارٹ فون استعمال کرنے والے بچوں کا موازنہ نوعمری میں اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں سے کیا، نتائج حیران کن تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 13 سال سے کم عمر بچوں کو اسمارٹ فون دینا ذہنی صحت کے لیے خطرناک، تحقیق
جن بچوں کو بچپن یا پریٹین کی عمر میں اسمارٹ فون ملا، ان میں اپنے ہم عمر ساتھیوں کی نسبت ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے امکانات 31 فیصد، موٹاپے کا 40 فیصد اور نیند کی کمی کا سامنا کرنے کے امکانات 62 فیصد زیادہ تھے۔
محققین کے مطابق ان نتائج سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بچوں اور نوجوانوں کے اسمارٹ فون کے استعمال کے بارے میں ایک مضبوط فریم ورک کی ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کی صحت مند ترقی کو سپورٹ کیا جا سکے۔
پیڈیاٹرکس جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جب پریٹین بچے والدین کی نگرانی میں فون استعمال کرتے اوران کے اوقات کار بھی محدود تھے تو ان بچوں کے نتائج بہتر تھے۔




















