Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

ایکس سروس مین سوسائٹی نے افواج پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا

سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی میں تبدیل نہ کیا جائے، جنرل (ر) قیوم ملک

ایکس سروس مین سوسائٹی کی پریس کانفرنس جنرل (ر) قیوم ملک کی سربراہی میں منعقد ہوئی، جس میں ملکی سلامتی، دفاعی صورتحال اور حالیہ سیاسی ماحول پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

پریس کانفرنس کے آغاز میں عزیز اعوان نے کہا کہ سوسائٹی فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی مکمل حمایت کرتی ہے اور وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتی ہے۔

انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس اور افواجِ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کے سدباب کی حمایت کا بھی اظہار کیا۔

سابق جرنیلوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہے جو بھارت کے ایجنڈے کو تقویت دے رہی ہے۔

عزیز اعوان نے کہا کہ اس جماعت نے 9 مئی جیسے سنگین واقعات کئے، جس کا سب سے بڑا ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہے، اور اسے سزا ملنی چاہیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی ذہنی توازن کھو چکے ہیں اور انہیں پاگل خانے منتقل کرنا چاہیے۔

ملکی سلامتی کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) قیوم ملک نے کہا کہ ان کا فورم غیر سیاسی ہے اور ان کی تشویش پاکستان کی سلامتی سے متعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی خطرناک ہے اور ہمیں اتحاد کی شدید ضرورت ہے۔ جنرل (ر) قیوم ملک نے انکشاف کیا کہ مئی میں بھارت کے ساتھ جھڑپ ہوئی، جس میں پاکستان نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بھرپور جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ مسلط کیے ہوئے ہے اور سوشل میڈیا پر ہونے والی گمراہ کن سرگرمیوں کو بیرونی قوتیں اٹھا رہی ہیں۔

سابق افسران نے واضح کیا کہ پاکستان کا اصل دشمن بھارت ہے اور وہ ہر ممکن طریقے سے پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہا ہے۔

اختلافِ رائے جمہوریت کا حصہ ہے، مگر کبھی کسی ملک میں فوجی سربراہوں پر ایسے حملے نہیں ہوتے جیسے پاکستان میں دیکھنے میں آئے۔

انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان کا بجٹ خطے میں سب سے کم ہے، اس لیے ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے صوبوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ شہداء کی یادگاروں پر حملے جیسے واقعات قومی سانحہ ہیں اور ایسے مجرموں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔

جنرل (ر) قیوم ملک نے کہا کہ کرپشن دنیا بھر میں موجود ہے لیکن پاکستان میں اس کو کم کرنا ناگزیر ہے اور پاکستان کو آئی ایم ایف پر انحصار کم کرنے کے لیے دو سے تین سال کی سخت محنت درکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی میں تبدیل نہ کیا جائے، سزائیں عدالتوں کے ذریعے ہونی چاہئیں، کسی ادارے یا فرد کی خواہش پر نہیں۔

علاقائی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا مگر افغانستان کی طرف سے کسی بھی دہشتگردی کا بھرپور جواب دے گا۔

 بھارت کی خواہش ہے کہ پاکستان کو افغانستان کے محاذ پر الجھایا جائے، مگر یہ سازش کامیاب نہیں ہوگی۔

انہوں نے روس–بھارت تعلقات، دفاعی معاہدوں اور خطے کی نئی صف بندی پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ روس کو بھارت جیسے ملک کے ساتھ حساس دفاعی تعاون میں احتیاط برتنی چاہیے۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر جنرل (ر) قیوم ملک نے کہا کہ آج پاکستان کو اتحاد، تحمل اور یکجہتی کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔ افواجِ پاکستان اور عوام کے مضبوط رشتے ہی ملک کو تمام چیلنجوں سے نکال سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں