وزیراعظم کی زیرصدارت میڈیا اسٹریٹجی کا اہم اجلاس
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت میڈیا اسٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس ہوا،اجلاس میں اتفاق ہوا ہے کہ پرویز مشرف کیس فیصلے کے پیراگراف نمبر 66 میں انسانی حقوق کی حدودکو پارکیاگیا۔
اجلاس میں سنگین غداری کیس میں تفصیلی فیصلے پر نوٹ تحریر کرنے والے خصوصی عدالت کے جج وقارسیٹھ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنےکا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیاکہ یہ فیصلہ ملک میں افراتفری پیدا کرنے کی کوشش ہے ،اس فیصلے سے ملک میں انارکی کی فضا پیدا ہوئی ہے۔
قانونی ٹیم نے اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کیس فیصلے کے پیراگراف نمبر 66 میں ا انسانی حقوق کی حدود کو پار کیاگیا، فیصلے میں جو الفاظ استعمال کئے گئے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی ۔
میڈیا اسٹریٹجی اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں عدم اطمینان اور اداروں میں بے یقینی کی صورتحال اور تصادم نہیں ہونے دیں گے۔
وزیر اعظم کی جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ آئین میں اس فیصلے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ،ملک میں اداروں کا ٹکراﺅپیدا نہیں ہونے دیں گے ۔ اس فیصلے سے یہ تاثر آرہاہے کہ جیسے اداروں میں تصادم کی صورتحال ہے ، بیرونی سازشوں کو مل کر ناکام بنائیں گے۔
واضح رہے کہ خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار سیٹھ نے فیصلے کے پیرا گراف نمبر 66 میں لکھا ہے کہ اگر پرویز مشرف انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش کو تین روز تک اسلام آباد کے ڈی چوک پرلٹکایا جائے۔
دوسری جانب اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ یہ فیصلہ دشمنی کی بنیاد پر دیا گیا ہے، فیصلے کوکالعدم قراردینے کے لیے درخواست دینی پڑے گی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیصلے سےادارے کوبھی چوٹ پہنچائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ جنرل مشرف کسی صورت غدار نہیں ہوسکتے،فیصلے پر افواج پاکستان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News