موجودہ حکومت عام آدمی کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں، سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ معدنیات سے مالامال بلوچستان میں غربت ننگی ناچ رہی ہے، صوبے کو اگر آئینی حق دیا جائے تو یہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکتا ہے لیکن موجودہ حکومت عام آدمی کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بلوچستان کے وسائل کو اگر صحیح استعمال کیا جائے تو ملک کو قرض کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ یہ صوبہ دوسرے صوبوں کو قرض دے سکے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان مایوس ہیں، انہیں خوابوں کی تعبیر نہیں مل رہی جبکہ صوبے میں بے روزگار افراد کی ایک فوج نظر آرہی ہے ۔
اپنے بیان میں سینیٹر سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ ملکی معیشت روز بروز خراب ہورہی ہے، مہنگائی میں اضافہ ہو رہاہے، لوگ خودکشیوں پر مجبور ہیں اور ان سب کا ذمہ دار موجودہ حکومت ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم عمران خان کےاعلان کی تعریف کی کہ ہم دوسرے کی جنگ میں حصہ دار نہیں بنیں گے، دوسروں کی جنگ اپنے گھر لانے کا ملک کو شدید جانی و مالی نقصان ہوا۔
بھارت یا امریکہ نہیں ، ہمارا مسئلہ ملک کا بگڑا ہوا نظام ہے، سراج الحق
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی ٹریننگ صرف پراپیگنڈا اور غیرپارلیمانی الفاظ استعمال کرنے کی ہے، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، اس کی گاڑی بغیر ڈرائیور کے چل رہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا یہ بھی کہنا تھا کہ غلط فیصلوں کےنتیجے میں ملک کا نقصان ہوا، اس حوالے سے کمیشن قائم کرنے کی ضرورت ہے، ایسےلوگوں کا احتساب ہو تاکہ آئندہ ذاتی مفاد کے لیے ملک کو نقصان پہنچانے والے فیصلے نہ کرے۔
سراج الحق نے کہا کہ اپنی مرضی کا الیکشن کمیشن بناکر 2023ء میں مرضی کے نتائج کےحصول کے لیے کوشش کی جا رہی ہے، طاقت کا سرچشمہ اسٹیبلشمنٹ کو سمجھاجاتاہے، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ وہ طاقت کے سرچشمے کے ساتھ رہیں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ کشمیر کے حوالے سے یورپی یونین کے فیصلے کی تائید کرتا ہوں، انہیں کشمیر کی آزادی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News