کئی لوگ گوگل انکوگنیٹو موڈ کو یہ سمجھ کر استعمال کرتے ہیں کہ ویب سائٹس ان کی شناخت نہیں کرسکیں گی یا یوں کہہ لیں کہ وہ کیا دیکھ رہے ہیں، اس کا پتا نہیں کرسکیں گی۔
ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انکوگنیٹو موڈ میں اگر صارف کسی قسم کا پورن یا فحش مواد دیکھ رہا ہے تو گوگل، فیس بک اور یہاں تک کہ اوریکل کلاﺅڈ سمیت کئی کمپنیاں خفیہ طور پر ٹریکنگ کررہی ہوتی ہیں کہ آپ کیا دیکھ رہے ہیں۔
مائیکرو سافٹ، کارنیگی میلون یونیورسٹی اور پنسلوانیا یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں 22 ہزار سے زائد پورن ویب سائٹس کا ایک ٹول کے ذریعے جائزہ لینے کے بعد دریافت کیا گیا کہ 93 فیصد پیجز صارف کو ٹریک کرتے ہوئے صارفین کا ڈیٹا تھرڈ پارٹی اداروں کو لیک کردیتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق ان پورن سائٹس کی ٹریکنگ کئی کمپنیاں کرتی ہیں اور مجموعی طور پر 230 مختلف کمپنیوں اور سروسز کی شناخت ہوئی جو صارفین کو ٹریک کرتی ہیں۔
محققین کا ماننا ہے کہ بیشتر لوگ یہ نہیں جانتے کہ انکوگنیٹو موڈ صرف براﺅزنگ ہسٹری کو کمپیوٹر میں اسٹور نہیں کرتا، تاہم جن سائٹس پر صارف جاتا ہے، وہ اور تھرڈ پارٹی ٹریکرز صارف پر نظر رکھ کر آن لائن اقدامات کو ریکارڈ کرسکتے ہیں۔
فحش مواد دیکھنے والوں کا ڈیٹا اشتہارات دکھانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News