کورونا سے صحتیاب 91 مریضوں کے ٹیسٹ دوبارہ مثبت آگئے
پاکستان سمیت برطانیہ اور سعودی عرب کے نامور مسلمان ماہرینِ صحت نے خدشات کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر رمضان میں باجماعت نمازیں اور تراویح پڑھانے پر اصرار جاری رکھا گیا تو پاکستان میں کورونا وائرس سے سینکڑوں افراد موت کے میں چلے جائیں گے۔
ان خدشات کا اظہار ماہرین صحت نے پاکستانی علماء، حکومتِ پاکستان اور ملک کی تاجر برادری کو منگل کے روز لکھے گئے ایک خط میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مساجد میں نماز پڑھنے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 50 سال سے زائد ہوتی ہیں جو کہ کورونا وائرس کے حملے کا سب سے آسان شکار ہوسکتے ہیں، رمضان میں باجماعت نماز اور تراویح کے اجتماعات کے نتیجے میں پاکستان کے کمزور نظام صحت پر ایسا دباؤ پڑ سکتا ہے کہ وہ بالکل ہی بیٹھ جائے۔
نامور مسلمان ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ مساجد میں باجماعت نمازوں کے نتیجے میں کرونا وائرس پھیلنے اور غیرمعمولی اموات کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ اسلام اور مسلمانوں کو بھی شدید بدنامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علماء سے گزارش ہے کہ وہ باجماعت نمازوں کے فیصلے پر نظرثانی کریں اور لوگوں کو گھروں پر نماز پڑھنے کی ترغیب دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
