امریکا کی وفاقی عدالت نے ٹک ٹاک کی ڈاؤن لوڈنگ پر پابندی کے امریکی صدر کے فیصلے کو معطل کردیا ہے ۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے ضلع کولمبیا کی وفاقی عدالت کے جج کارلس نکولس نے ٹک ٹاک کی ڈاؤن لوڈنگ کی فوری پابندی کو معطل کردیا۔
مذکورہ جج نے تین دن قبل ہی ٹک ٹاک کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر مختصر سماعت کے دوران عندیہ دیا تھا کہ وہ امریکی صدر کے پابندی کے فیصلے کو معطل کردیں گے۔
امریکی حکومت کی جانب سے 27 ستمبر سے ٹک ٹاک کی ڈاؤن لوڈنگ کی پابندی کے خلاف چینی ایپ نے امریکی عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر امریکی عدالت نے چینی ایپ کی درخواست پر 27 ستمبر کو سماعت کرتے ہوئے ٹک ٹاک کی ڈاؤن لوڈنگ پر پابندی کے حکومتی فیصلے کو معطل کردیا۔
امریکی حکومت نے ایپل اور گوگل کو اپنے اسٹورز سے ٹک ٹاک کی ایپلی کیشن ہٹانے کا حکم بھی جاری کر رکھا تھا تاہم عدالت نے حکومتی فیصلے کو معطل کردیا۔
دوسری جانب ٹک ٹاک نے امریکی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا میں صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے اوریکل اور وال مارٹ کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو مکمل کرنے پر کام کرے گا۔
وفاقی عدالت کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی معطل کرنیکے کے فیصلے پر امریکا کے کامرس ڈپارٹمنٹ نے عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، تاہم وہ کسی بھی حکومتی فیصلے کا دفاع بھی کریں گے
خیال رہے کہ امریکی حکومت نے ابتدائی طور پر 7 اگست کو ٹک ٹاک اور وی چیٹ کو 45 دن کے اندر اپنے امریکی اثاثے کسی امریکی کمپنی کو فروخت کرنے کی مہلت دیتے ہوئے انہیں خبردار کیا تھا کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو انہیں امریکا میں بند کردیا جائے گا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News