افغان اعلیٰ سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے دورہ پاکستان کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نئے مذاکراتی دور کا آغاز کرنا ہے افغان عوام کی طرف سے گرمجوشی اور دوستی کاپیغام لایا ہوں۔
انسٹیٹوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان اعلیٰ سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ دوہا میں ہونے والے مذاکرات افغانستان کے لیے ایک نارد موقع ہے اور افغان حکومت نے اپنی مذاکراتی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ تحمل سے کام لے اور سمجھوتے کو مدنظر رکھیں اور اس موقع کو ضائع نہ ہونے دیں۔
عبداللہ عبداللہ کامزید کہنا تھا کہ افغانستان میں امن سے پاکستان میں امن ہوگا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امن مذاکرات سے متعلق گفتگو ہوئی، ہم نے آگے بڑھ کر تجارت، کاروبار اور عوامی رابطوں کو فروغ دینا ہوگا، معیشت کی بہتری کے لیے دونوں ممالک میں آزادانہ تجارت کو فروغ دینا ضروری ہے، دونوں ممالک کو ایک ہی وقت میں کورونا، معیشت، دہشت گردی اور مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔
افغان رہنما نےسرحد پار دہشت گردی روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ افغانستان میں تشدد میں کمی سے دوہا امن مذاکرات کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ اس سلسلے میں خطے کے دیگر ممالک کے تعاون کے خواہاں ہیں۔
ڈاکٹرعبداللہ نے افغان مہاجرین کی دیکھ بھال پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا افغان حکومت ان مہاجرین کی باعزت اور رضاکارانہ واپسی کی حامی ہے۔
عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ بطور چیئرمین مفاہمتی کونسل ان کا کام فریقین میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اب بدل چکا ہے اور اب یہ 1990 یا 20001 والا افغانستان نہیں ہے۔ ’نئی نسل ایک پرامن مستقبل کی خواہاں ہے۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News