Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

دانتوں کو موتیوں جیسے سفید بنانے میں مددگار قدرتی ٹوٹکے

Now Reading:

دانتوں کو موتیوں جیسے سفید بنانے میں مددگار قدرتی ٹوٹکے

داتوں کی حفاظت کے لیے کچھ قدرتی ٹوٹکے بے حد مفید ہیں۔

اکثر لوگ اپنے داتوں کی حفاظت کے حوالے سے کافی فکر مند نظر آتے ہیں۔

یاد رہے کہ سفید دانتوں کی ہر کسی کی خوائش ہوتی ہے اور اس خوائش کو پوری کرنے کے لیے لوگ ہزاروں روپے ڈینٹسٹ کو دے دیتے ہیں۔

مگر باعث دفعہ جو فائدہ ڈینٹسٹ سے بھی نہیں ہوتا وہ دیسی ٹوٹکوں سے ہو جاتا ہے۔

یاد رہے کہ دانتوں کی رنگت میں تبدیلی اکثر یقینی ہوتی ہے اور بتدریج نظر آتی ہے۔

Advertisement

خیال رہے کیونکہ درحقیقت عمر بڑھنے کے ساتھ دانتوں کی رنگت زیادہ زرد ہونے لگتی ہے جس ک یوجہ اوپری سطح کا غائب ہوجانا ہے اور اس کے نیچے موجود زرد جھلی زیادہ نمایاں ہوجاتی ہے۔

لیکن فکر کی بات یہ ہے کہ اگر جوانی میں ہی  دانت زرد ہونے لگیں تو یقیناً کوئی اچھا نہیں لگتا۔

لیکن اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جو دیسی ٹوٹکوں کے بارے میں بتایا گیا ہے اُس پر عمل کر کے دانتوں کی خوبصورتی کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

برش اور خلال کرنا:

یاد رہے کہ ٹوتھ پیسٹ نرمی سے دانتوں کی سطح پر سے داغوں کو ہٹاتا ہے جبکہ خلال خوران اور بیکٹریا کو منہ سے خارج کرتا ہے جو سخت پوکر پلاک کی شکل اختیار کرلیتے ہیں، جس سے دانت بدنما نظر آنے لگتے ہیں۔

Advertisement

تیل سے کلیاں کرنا:

  

ناریل یا زیتون کے تیل کے ایک کھانے کے چمچ کو منہ میں بھر کر 20 منٹ تک گھمایا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ ایک حالیہ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس مقصد کے لیے ناریل کے تیل کا استعمال دانتوں کی فرسودگی کی روک تھام کرتا ہے۔

بیکنگ سوڈا کا استعمال:

Advertisement

اس مقصد کے لیے حصول کے لیے بیکنگ سوڈا کا پیسٹ بناکر دانتوں پر برش کرنا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ بیکنگ سوڈا کسی ریگ مال جیسا کام کرتے ہوئے داغوں کو دانتوں سے صاف کرتا ہے۔

ایک کھانے کے چمچ سوڈا اور چٹکی بھر نمک کو مکس کریں اور گیلے ٹوتھ برش کو اس مکسچر میں ڈبو کر دانتوں پر معمول کے مطابق برش کرلیں۔

سیب، انناس اور اسٹرابیری کا استعمال:

سیب میں موجود Malic acid منہ میں لعاب دہن کی مقدار بڑھاتا ہے جو تیزابیت کو بہا کر لے جاتا ہے۔

Advertisement

جبکہ اسٹرابیری بہت زیادہ کھانے سے گریز کرنا اہیے کیونکہ اس میں موجود سیٹرک ایسڈ دانتوں کی سطح کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ہایڈروجن پری آکسائیڈ:

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسا جیل جس میں 6 فیصد مقدار ہائیڈروجن پری آکسائیڈ موجود ہوتا ہے، کا 2 ہفتے تک استعمال دانتوں کی سفیدی میں نمایں فرق لاتا ہے۔

سیب کے سرکہ کا استعمال:

Advertisement

دانتوں پر برش سے پہلے سیب کے سرکے سے غرارے کرنا بیکٹریا کو مارنے اور داغوں کو ہٹانے میں مدد دے سکتا ہے۔

ہلدی کا استعمال:

 

یاد رہے کہ والی ہلدی دانتوں کی سفیدی کے لیے بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ اپنی غذا پر دھیان ضرور دیں کیونکہ مشروبات جیسے کافی،سوڈا اور گہرے رنگت والی غذائیں دانتوں پر داغ کا باعث بن سکتے ہیں،علاوہ ازیں تمباکو نوشی کے نتیجے میں دانتوں پر داغ کا خطرہ بڑھتا ہے۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
نایاب بیماری میں مبتلا شخص کا ڈاکٹر سے انوکھا اصرار
دن بھر میں ورزش کیلئے کونسا وقت بہترین ہے؟ جو آپ کے تمام اندازے غلط ثابت کر دے گا
ہارٹ اٹیک اور فالج کو روکنے میں کونسا پھل نہایت ہی مفید ہے؟ نئی تحقیق سامنے آگئی
موسم گرما میں ٹھنڈا پانی پینے کے ان نقصانات کو بھی جان لیں
کیا آپ بھی چاول پکاتے وقت یہ غلطیاں کرتے ہیں؟
ان اسنشیل آئل سے روزمرہ کے یہ 8 مسائل حل کریں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر