وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں بنیادی اشیائے ضروریہ خصوصاً گندم اور چینی کی دستیابی اور قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی کے حوالے سے کیے جانے والے مختلف انتظامی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ درآمد کی جانے والی گندم اور چینی کی ملک میں پہنچ کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
عثمان ڈار نے اجلاس کو ٹائیگر فورس کی جانب سے اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے مرتب کی جانے والی رپورٹ پیش کی۔
بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے گندم کی سرکاری ریلیز سولہ ہزار ٹن یومیہ سے بڑھا کر بیس ہزار ٹن یومیہ کر دی گئی ہے جبکہ آئندہ ایک دو روز میں اسے پچیس ہزار ٹن یومیہ کیا جا رہا ہ ۔
اجلاس کو بریفنگ کے دوران یہ بھی کہا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے مطابق ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ اس میں مزید تیزی لائی جا رہی ہے۔
چیف سیکرٹری سندھ نے کہا کہ سولہ سے اکتیس اکتوبر کے لئے پچاسی ہزار ٹن گندم مختص کر لی گئی ہے جس کے لئے چالان جمع کرائے جا رہے ہیں جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے گندم کی باقاعدہ ریلیز کا عمل آئندہ ایک دو روز میں شروع ہو جائے گا۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ آٹے کی فوری ریلیز یقینی بنانے کا کہا گیا ہے جبکہ فلور ملوں کو اس امر کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ گندم زیادہ دیر تک ملوں میں ذخیرہ نہ کریں۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ عوام الناس کو بنیادی اشیاء سستے نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اب تک 196 سہولت بازار قائم کیے جا چکے ہیں جبکہ سہولت بازاروں کو 350 تک بڑھایا جا رہا ہے اور اب تک 92 کسان مارکیٹس قائم کی جا چکی ہیں جن کی مسلسل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
وزیرِاعظم عمران خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئےکہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر گندم اور چینی کی وافر فراہمی کو یقینی بنایا جائے جبکہ ذخیرہ اندوزی میں ملوث ملوں اور گوداموں کے اصل مالکان کے خلاف ایکشن یقینی بنایا جائے۔
عمران خان نے حکم دیا کہ ذخیرہ اندوزوی میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن یقینی بنایا جائے جبکہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لئے تمام انتظامی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
وزیرِاعظم عمران خان نے مزید کہا کہ درآمد کی جانے والی گندم اور چینی کے حوالے سے پیش رفت پر مسلسل آگاہ رکھنے کے ساتھ ساتھ سہولت بازاروں کی کارکردگی پر بھی مسلسل آگاہ رکھا جائے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء مخدوم شاہ محمود قریشی، محمد حماد اظہر، سید فخر امام، علی امین گنڈا پور،عبدالرزاق داؤد، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر عشرت حسین، مرزا شہزاد اکبر، معاونین خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، محمد عثمان ڈار، ڈاکٹر وقار مسعود، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر ، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز اور سینئیر افسران بھی شریک ہوئے جبکہ صوبائی چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News