Advertisement
Advertisement
Advertisement

خواب اور اسکا حقیقت سے رابطہ، ماہرین نے انکشاف کردیا

Now Reading:

خواب اور اسکا حقیقت سے رابطہ، ماہرین نے انکشاف کردیا
Advertisement

انسان کی نیند میں کچھ مرحلے ایسے آتے ہیں، جب خواب بیدار ہوجاتے ہیں۔ سب سے زیادہ یہ عمل نیند میں تب پیش آتا ہے جسے وہ

REM

یعنی ریم سلیپ میں ہوتا جو ایسا پل ہے جب انسانی آنکھوں کی پلتلیاں تیزی سے حرکت کرتی ہیں۔ اس لمحے میں آنے والا خواب عموماﹰ سب سے زیادہ ‘حقیقت‘ دکھنے والا بھی ہوتا ہے اور یہی خواب عموماﹰ کبھی یاد بھی نہیں رہتا۔

جسم کے لیے نیند کی اہمیت سے متعلق بہت سی تحقیق کی جا چکی ہے۔ نیند میٹابولزم، فشار خون، دماغی سرگرمی اور جسمانی صحت کے دیگر امور کے انتظام و بہتری سے جڑی ہے، ماہرین کی انسانی  خوابوں سے متعلق انسانی معلومات خاصی محدود ہے۔

جب آپ جاگتے ہیں اور کچھ سوچتے ہیں، تو ایسے میں یہ خیالات کسی منطق کے حامل ہوتے ہیں، مگر جب آپ عالمِ نیند میں ہوتے ہیں، تو دماغ جاگ رہا ہوتا اور ایسے میں پیدا ہونے والے خیالات (جنہیں ہم خواب کہتے ہیں) یہ جذباتی بنیادوں پر بنتے ہوتے ہیں اور منطقی دائروں پر قائم نہیں ہوتے۔

Advertisement

اس بات کا اب تک حتمی ثبوت موجود نہیں ہیں، تاہم سمجھا یہی جاتا ہے کہ خواب عموماﹰ آپ بیتی کا شاخسانہ ہوتے ہیں، جس میں زیادہ تر آپ کی تازہ سرگرمیوں، گفتگو اور زندگی سے جڑے امور آپ کے سامنے آتے ہیں۔

خواب کیوں آتے ہیں؟

تحقیق کاروں نے  اب تک خوابوں کی ٹھوس وجہ نہیں بتائی اور وہ اس پر مکمل طور پر متفق نہیں ہیں، تاہم اس حوالے سے کچھ نظریات اور اندازے موجود ہیں۔

خواب کہ جیسے معالج

ہو سکتا ہے خواب آپ کی زندگی میں جاری جذباتی کہانی سے نمٹنے کا نام ہوں۔ چوں کہ بیداری کے مقابلے میں عالم خواب میں دماغ کہیں زیادہ بلند جذباتی سطح پر ہوتا ہے، ایسے میں وہ احساس اور شعور کے درمیان تعلق بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ یا جذبوں کے ٹوٹے ٹکڑوں کو منطق، دلیل یا فکر کے ہاتھوں سے جوڑنے کی بجائے جذبات کے پوروں سے جوڑ کر کوئی شکل بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ وہ کام ہے، جو شاید آپ جاگتے ہوئے کبھی نہ کر پائیں۔

لڑائی یا لڑائی کی تربیت

Advertisement

سوتے ہوئے دماغ کا وہ حصہ سب سے زیادہ متحرک ہوتا ہے جو لڑائی یا لڑائی کے ردعمل سے متعلق ہے۔ دماغ کے اس حصے کو ایمی گالا کہتے ہیں۔ دماغ کا یہ حصہ ہماری بقا کی جبلت سے وابستہ ہے۔

ایک نظریے کے مطابق ایمی گالا عالم بیداری کے مقابلے میں عالم خواب میں کہیں زیادہ متحرک ہوتا ہے۔ شاید یہ حصہ نیند میں آپ کو بقا کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے میں مصروف ہوتا ہے۔

جب یہ حصہ متحرک ہوتا ہے، تو برین اسٹیم سے اعصاب کو ہدایات جاری ہوتی ہیں کہ پٹھے سکون میں رہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ سوتے ہوئے مکوں اور ٹھوکروں کی بارش کرتے نظر نہیں آتے۔ یہ ہدایت جاری نہ ہو، تو آپ مکا یا لات ہوا میں لہرا دیں گے۔

خوابوں کے دیگر افعال

خواب سے متعلق ایک نظریہ یہ بتاتا ہے کہ یہ انسانوں میں تخلیقی رجحانات میں بھی مدد گار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ  تمام آرٹس سے جڑے افراد اپنے بہت سے شاہکار کاموں کا کریڈٹ اپنے خوابوں کو دیتے ہیں۔

Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
آئی فون نے ایک خاندان کی زندگی کیسے بچائی؟
100 سالہ شخص کو 96 سالہ خاتون سے محبت ہوگئی؛ شادی کے لئے بھی تیار
انگریزی زبان کا سب سے طویل لفظ جسے پڑھنے میں گھنٹوں لگ سکتے ہیں
صرف 11 سیکنڈ میں تصویر میں موجود 3 فرق تلاش کریں!!!
تصویر میں چھپے ہوئے الّو کو 10 سیکنڈ میں تلاش کریں!
تصویر میں موجود 3 فرق تلاش کریں!
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ

اگلی خبر