Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

شوگر کے مریض کن متوازن غذاوں کا استعمال کریں

Now Reading:

شوگر کے مریض کن متوازن غذاوں کا استعمال کریں

شوگرکے مرض کی تشخیص کے بعد انسان کے لائف سٹائل میں خاطر خواہ تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق اکثر اوقات ابتدائی خوف ڈپریشن کی صورت بھی اختیار کر لیتا ہے۔ متاثرہ شخص کو پہلا خیال یہی آتا ہے کہ شاید وہ آئندہ کبھی بھی میٹھا نہیں کھا سکے گا، اور شاید اس کا لائف اسٹائل ہمیشہ کے لیے تبدیل ہو کر رہ جائے گا۔
ذیابیطس کی کئی اقسام ہیں جو بالخصوص بچوں اور نوجوانوں میں ظاہر ہوتی ہیں۔ ٹائپ 1 ذیابیطس کی وجہ لبلبے یعنی پینکریاز کے بیٹا سیلز کا کم مقدار میں انسولین پیدا کرنا ہے۔ ایسے افراد کو زندگی بھر کے لیے انسولین کا انجیکشن لگانا ہوتا ہے۔
ٹائپ 1 ذیابیطس سے متاثرہ افراد کو وقت پر کھانا کھانے کی پابندی کرنا ہوتی ہے تاکہ وہ انسولین کا انجیکشن بھی وقت پر لگا سکیں۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں شوگر لیول میں کمی بھی واقع ہو سکتی ہے۔

جبکہ ٹائپ 2 ذیابیطس کا تعلق موٹاپے اور زیادہ کھانا کھانے سے ہے۔ ٹائپ 2 سے متاثرہ افراد کی ترجیح وزن کم کرنا ہونا چاہیے جو ورزش اور کھانے میں کمی سے ممکن ہے۔

Advertisement
جنوبی ایشیائی ممالک میں ذیابیطس کی ایک بڑی وجہ کاربوہائیڈریٹ کا جسم میں اضافہ ہے اور اس کی وجہ سفید چاولوں اور ریفائنڈ گندم کا زیادہ استعمال ہے۔

شوگر کے مریضوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ اگر ایک بار ذیابیطس کی تشخیص ہو جائے تو کاربوہائیڈریٹس کی مقدار خصوصاً چاول اور گندم کی خوراک کو کم کرنا پڑے گا۔

ان کو سبز پتوں والی سبزیوں کے ساتھ بدلا جا سکتا ہے، جبکہ سبزی نہ کھانے والے ان کو پھلوں، پروٹین اور فائبر والی اشیا کے ساتھ تبدیل کر سکتے ہیں۔
پروٹین والی غذا لینا نسبتاً آسان ہے کیونکہ اس کے لیے مچھلی، چکن اور انڈے وغیرہ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اسی طرح سبزی خور اس موقع پر پھلوں اور دالوں سے پروٹین حاصل کر سکتے ہیں اسی طرح اس کے لیے چنے، کھمبیاں، دودھ، سویا اور پنیر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
علاوہ ازیں صحت مند فیٹس بھی لیے جا سکتے ہیں۔ اس کے لیے مونو ان سیچوریٹڈ بہترین ہیں جو زیتون کے تیل، کارن آئل، جینجلی آئل، مونگ پھلی کا تیل اور سرسوں کے تیل میں ہوتے ہیں۔

پولی سینچوریٹڈ فیٹس کا استعمال بھی ٹھیک ہے جو زعفران اور سورج مکھی کے تیل میں ہوتے ہیں جبکہ سیچوریٹڈ یعنی سیر شدہ فیٹس جیسے پام آئل اور ناریل کے تیل سے پرہیز بہتر ہے۔

Advertisement
اسی طرح ٹرانس فیٹس جو بیکری کے سامان میں پائے جاتے ہیں جیسے بسکٹ اور تلی ہوئی چیزوں سے بھی بچنا چاہیے کیونکہ ان سے کولیسٹرول بڑھتا ہے جو آگے جا کر دل کی بیماریوں اور دل کے دورے کی طرف لے جا سکتا ہے۔

شوگر کے مریض آدھے گھنٹے کی واک سے شروع کریں اور اسے پھر پینتالیس منٹ یا ایک گھنٹے پر لے جائیں۔

شوگر جس بھی ٹائپ کا ہو اس کو اپنا لائف سٹائل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

درست طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ زندگی میں کچھ نمایاں تبدیلیاں آپ کو وزن کی کمی کی طرف لے جا سکتی ہیں تاہم یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ شروع کے دنوں میں شوگرکے لوٹنے کا احتمال بھی رہتا ہے۔
اس سے آپ کو شوگرکے لیے استعمال ہونے والی دوا میں کمی کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ بیماری قابو میں آ سکتی ہے اور آنے والے وقت میں اس کے مضر اثرات سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
خواتین زیادہ خراٹے لیتی ہیں یا مرد؟ نئی تحقیق نے سب واضح کردیا
ہمیشہ جواں نظر آنا چاہتے ہیں تو یہ معمولی ساعمل اپنائیں
خواتین معالج سے علاج موت کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
بے وقت کی بھوک میں کیا کھائیں، جو صحت بڑھائے
کافی پینے کے ان نقصانات سے واقف ہیں؟
40 دن صرف مالٹے کا جوس پینے والی خاتون کے ساتھ اچانک کیا ہوا؟ ڈاکٹر حیران
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر