مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت نے معاشی بحالی میں تیزی لانے کے لئے زراعت اور تعمیراتی شعبوں میں سہولت کے لئے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے ورلڈ اکنامک فورم کے کنٹری اسٹریٹجی ڈائیلاگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور فورم کو اقتصادی اقدامات پر بریف کیا۔
اس موقع پر مشیر خزانہ نے خطاب میں کہا کہ حکومت کو 2018ء میں انتہائی غیر یقینی معاشی صورتحال ورثے میں ملی جبکہ سرکاری اخراجات میں کمی، محصولات وصولیوں میں اضافہ سمیت سخت مالی نظم و ضبط لانا پڑا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ درآمدات کی حوصلہ شکنی کے نتیجے میں مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی۔
عبد الحفیظ شیخ نے یہ بھی کہا کہ کورونا سے پہلے تمام بنیادی معاشی اشارئیے نمایاں بہتری کی طرف گامزن تھے جبکہ حکومت نے کورونا کے دوران معیشت کو فعال رکھنے اور بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے “اسمارٹ لاک ڈاؤن” متعارف کرایا۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نجی شعبے کو ترقی کے انجن کی حیثیت سے مکمل سپورٹ کرتی ہے جبکہ سمارٹ لاک ڈاؤن کے ذریعے کمزور کاروباری طبقے کیلئے محدود پیمانے پر کام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی۔
عبد الحفیظ شیخ کا یہ بھی کہنا تھا کہ روزانہ اجرت کمانے والوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت پاکستان نے “احسان ایمرجنسی کیش پروگرام” شروع کیا جبکہ پروگرام کے تحت 15 ملین خاندانوں کو نقد ادائیگی کی گئی۔
مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت شفافیت، احتساب اور آسان رسائی پر یقین رکھتی ہے جبکہ موجودہ قیادت غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News