دنیا بھر میں چائے کو چند پسندیدہ مشروبات کی فہرست میں نمایاں حیثیت حاصل ہے اور بعض لوگ اسے بغیر دودھ کے بھی استعمال کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ اس میں دودھ شامل کر کے اس کا لطف دوبالا کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق چائے کو مختلف زبانوں میں مختلف ناموں سے پکارا جاتاہے البتہ اردو، ترکی، چینی اور روس میں اس کو چائے ہی کہہ کر پکارا جاتا ہے جبکہ فارسی میں چائے خطائی، پنجابی میں چاء، سندھی میں چانھ، پشتو میں ساؤ، عربی میں شائی انگریزی میں ٹی اور لاطینی میں کوملیا تھیفرا کہتے ہیں۔
کشمیر اپنی خوبصورتی کی وجہ سے جانا جاتا ہے اور اس کے بلندوبالا پہاڑ اور برفیلی چوٹیاں پوری دنیا میں مشہور ہیں، جس طرح کشمیر کی خوبصورتی کے چرچے پوری دنیا میں ہیں اسی طرح کشمیر کے کھانے جیسے گو تا با ، ماڈیور پلاؤ ، روغن جوش بھی اپنی انفرادیت اور ذائقے کی وجہ سے انتہائی مقبول ہیں اور بات ہو کشمیری کھانوں کی اور کشمیری چائے کا تذکرہ نہ آئے ایسا ہو ہی نہیں سکتاکیونکہ گلابی رنگ اور مزے دار ذائقے کی حامل کشمیری چائے کو نون چائے بھی کہا جاتا ہے۔
سردیوں کی ہر دل عزیز کشمیری چائے، جو ذائقے اور افادیت کے اعتبار سے بہت ہی اہمیت کی حامل ہے اور موسم سرما میں جاڑے کی سرد ہواؤں میں کشمیری چائے کی گرماگرم بھاپ اڑاتی ہوئی ایک پیالی، بھولی بِسری پرانی محبت کو دوبالا کر دیتا ہے۔
پاکستان میں بھی کشمیری چائے بہت مقبول ہے اور اسے دنیا بھر کے چند پسندیدہ مشروبات میں نمایاں مقام حاصل ہے اور بعض لوگ اسے بغیر دودھ کے بھی استعمال کرتے ہیں اور کچھ لوگ اس میں دودھ شامل کر کے اس کا لطف دوبالا کرتے ہیں جبکہ پاکستان میں موسم سرما کے آغاز سے ہی جگہ جگہ کشمیری چائے کے ٹھیلے سج جاتے ہیں اور شادی بیاہ کے مواقع پر کشمیری چائے کھانے کے ساتھ رکھی جاتی ہے۔
کشمیری چائے کے شوقین کہتے ہیں کہ سرد موسم کی شدت سے محفوظ رکھنے میں جہاں خوراک کی اپنی افادیت ہے وہیں خوش ذائقہ چائے کوبھی کسی صورت نظراندازنہیں کیا جاسکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News