
شاعر مشرق اور حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا یوم پیدائش آج ملی جوش وجذبے سے منایا جارہا ہے۔
قوم کےعظیم ترین مفکر،نوجوانوں کوخودی کا درس دینے والےمصور پاکستان اوربیسویں صدی کےعظیم صوفی شاعرعلامہ محمد اقبال کا 143واں یوم ولادت آج قومی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے،مصور پاکستان نے اپنی قول وشاعری کے ذريعےقوم کوخواب غفلت سےبیدارکیا۔
شاعرمشرق حکیم الامت اور سر کا خطاب پانے والے ڈاکٹرعلامہ اقبال 9 نومبر1877کوسیالکوٹ میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا، آپ نے قانون اور فلسفے ميں ڈگرياں لیں لیکن جذبات کے اظہار شاعری سے کیا۔
ملت اسلامیہ کو ” لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری “ جیسی آفاقی فکردینے والےعلامہ اقبال نے قانون اورفلسفےمیں ڈگریاں لیں لیکن انہوں نےجذبات کے اظہار کیلئے شاعری کا سہارالیا۔
علامہ اقبال نے اپنےخیالات اشعار کی لڑی میں ایسے پروئے کہ وہ قوم کی آوازبن گئے۔
شاعرمشرق نےاپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ یورپ اورانگلستان میں گزارا لیکن انہوں نے انگریزوں کا طرز رہن سہن کبھی نہیں اپنایا، اپنی شاعری میں علامہ اقبال نےزیادہ ترنوجوانوں کومخاطب کیا، علامہ اقبالؒ کو دوجدید کا صوفی بھی سمجھا جاتا ہے۔
علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کو غلامی کی زنجیروں سے نجات دلانے کے لیے جداگانہ قومیت کا احساس اُجاگر کیا اور اپنی شاعری سے مسلمانوں کو بیدار کیا۔ اُن کے افکار اور سوچ نے اُمید کا وہ چراغ روشن کیا جس نے نا صرف منزل بلکہ راستے کی بھی نشاندہی کی۔
پاکستان علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے 21 اپریل 1938 کو لاہور میں وفات پائی۔
یوم اقبال کے موقع پر ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں تقاریری مقابلے منعقد کیے جا رہے ہیں جس میں اقبال کے کلام اور ان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News