ڈاکٹر عبد القدیر خان نے پاکستان اور اس کے مفادات کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف...
سبزیاں کھانے والے اب ہو جائے خوش، جی بلکل کیونکہ اب ین ماہ سبزیاں اور 68 ہزار ڈالر انعام پائیں۔
تفصیلات کے مطابق بعض لوگ اپنی صحت کی وجہ سے یا ماحول دوستی کی باعث سبزی خور ہوجاتے ہیں لیکن اب ایک برطانوی کمپنی نے اس عادت کو ترک کرنے کے لیے خطیر رقم کا اعلان کردیا ہے۔
برطانیہ میں غیر حیوانی اجزا سے کھانے تیار کرنے والی کمپنی ’وائبرینٹ ویگن‘ نے اپنی سبزیجاتی کھانوں کی مشہوری کے لیے 50 ہزار برطانوی پاؤنڈ یعنی 68 ہزار ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ انعام اس مسلسل گوشت خور کو دیا جائے گا جو 90 روز تک اس کا ناغہ کرکے صرف سبزیوں پر گزارا کرسکے، اس طرح یہ رقم پاکستانی روپوں میں ایک کروڑ کے برابر بنتی ہے۔
اس حوالے سے ریسٹورنٹ نے پہلے 1500 گوشت خور خواتین و حضرات کا سروے کیا۔
کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے 2014ء میں اپنے غیر منافع بخش کاروبار کا آغاز کیا تھا جس کے بعد بالخصوص برطانیہ سمیت دنیا بھر میں سبزیوں والے کھانوں کی طلب، تلاش اور کھپت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اس کا مقصد یہ تھا کہ ایک ماہ (جنوری) میں لوگ گوشت کی بجائے سبزی کھائیں گے اور اب تک 50 ہزار افراد یہ قرارداد قبول کرکے اس میں شامل ہوچکے ہیں۔
یادرہے کہ اب رغبت سے گوشت کھانے والے افراد کے لیے خطیر رقم کا انعامی مقابلہ رکھا گیا ہے۔
اس کے لیے ہزاروں درخواست گزاروں میں سے ایک کو منتخب کرکے اسے کمپنی کا نمائندہ بنایا جائے گا اور باقاعدہ معاہدے پر سائن ہوں گے۔
اس کے بعد 90 روز تک اسے گوشت نہیں کھانا اور ترغیبی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا ہوں گی۔
اس دوران کمپنی سبزیوں والے کھانے اسے فراہم کرے گی اور یوں سبزیوں والی مصنوعات کی تشہیر بھی ہوسکے گی۔
اگر تین ماہ وہ سبزی کھانے کو برقرار رکھتا ہے تو اس سے پورے 2021ء کے سال تک سبزیوں پر گزارا کرنے کی درخواست کی جائے گی۔
بعد ازاں بھی انعام کے طور پر اسے پوری زندگی ایک لاکھ پونڈ مالیت کی سبزیاں مفت فراہم کی جائیں گی۔
تاہم اس کے بعد مقابلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’گوشت چھوڑ کر سبزی کھانے والی حقیقی مثالیں چاہتے ہیں تاکہ مزید برطانوی باشندوں کو اس جانب راغب کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ کمپنی کے مطابق خود لوگ بھی گوگل پر سبزیوں والے کھانے کو تلاش کررہے ہیں اور 2017ء کے مقابلے میں سال 2020ء کے دوران اس میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News