نئی پالیسی پر تنقید کے بعد واٹس ایپ بانی کی وضاحت
معروف سوشل اینڈ میسجنگ موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی...
معروف سوشل اینڈ میسجنگ موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ کی نئی متنازع پرائیویسی پالیسی پر شدید تنقید کے بعد عالمی سطح پر لاکھوں صارفین اس کے حریف میسج پلیٹ فارمز پر منتقل ہونے لگے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق واٹس ایپ کی متنازع پالیسی سامنے آنے کے بعد واٹس ایپ کی حریف کمپنیوں کے استعمال کرنے والوں میں تیزی سے اضافے کے ساتھ ساتھ اس کے ڈاؤن لوڈز کی اوسط بھی کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔
واٹس ایپ کی نئی پالیسی پر شبہات رکھنے والے زیادہ تر صارفین ’’سگنل‘‘ اور ’’ٹیلی گرام‘‘ نامی میسیجنگ پلیٹ فارمز کا رُخ کررہے ہیں۔
واٹس ایپ کی پالیسی سے متعلق عوامی شکایات کے بعد سب سے زیادہ شہرت ٹیلی گرام کو حاصل ہورہی ہے۔
گزشتہ برس 28 دسمبر کے بعد ایک ہفتے کے دوران ٹیلی گرام کے ڈاؤن لوڈز کی تعداد 65 لاکھ سے 1 کرورڑ دس لاکھ تک پہنچ گئی۔
برطانیہ میں ٹیلی گرام استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 47 ہزار سے 1 لاکھ ایک ہزار اور امریکا میں 2 لاکھ 72 ہزار سے 6 لاکھ 71 ہزار پر جا پہنچی ہے۔
دوسری جانب نئی پالیسی کے اعلان کے بعد واٹس ایپ کے ہفتہ وار ڈاون لوڈز ایک کروڑ 13 لاکھ سے کم ہوکر 92 لاکھ پر آگئی ہے۔
تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ سے صارفین کی دوسری ایپلی کیشنز کی جانب منتقلی واٹس ایپ سے زیادہ اس کے حریفوں کے لیے چیلنج ثابت ہوگی۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News