Advertisement
Advertisement
Advertisement

تمام مذاہب اور پیغمبران کا احترام ہمارے عقیدے کا حصہ ہے، وزیر خارجہ

Now Reading:

تمام مذاہب اور پیغمبران کا احترام ہمارے عقیدے کا حصہ ہے، وزیر خارجہ
وزیرخارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تمام مذاہب اور پیغمبران کا احترام ہمارے عقیدے کا حصہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن کی مناسبت سے نیویارک میں’او۔آئی۔سی‘ رابطہ گروپ کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بات کا آغاز اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کو منانے کی اہمیت کے بیان سے کروں گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اس دن کو منانے سے نسلی تعصب، نسلی امتیازات، غیرملکیوں سے نفرت، ان کے بارے میں منفی رائے اور ان کو بدنام کرنے جیسی عصر حاضر کی درپیش مشکلات کے خلاف واضح پیغام جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ اس سے اسلاموفوبیا اور مسلمان مخالف بڑھتے ہوئے جذبات کے بارے میں عالمی سطح پر آگاہی پھیلانے میں مدد ملے گی جبکہ اس دن کو منانے سے تحمل وبرداشت، پرامن بقائے باہمی، بین المذاہب ہم آہنگی اور ثقافتی ہم آہنگی کے فروغ کا پیغام پھیلے گا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس دن کو منانے کے پیچھے یہ خیال موجود ہے کہ انسانی عظمت و وقار کے احترام کا مضبوط پیغام دیاجائے اور ’تنوع کے اتحاد‘ کے لئے ہمارے مشترک عزم کا اعادہ کیاجائے۔

Advertisement

شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ غلط معلومات اور مسخ شدہ حقائق ہمارے مشترک دشمن ہیں جبکہ ہم ان لوگوں کو کامیاب نہ ہونے دیں جو ہمیں تقسیم کرنا اور توڑنا چاہتے ہیں، وہ اس دن کو اس انداز میں پیش کرنا چاہتے ہیں کہ یہ کسی خطے، مذہب یا ملک کے خلاف ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج اسلاموفوبیا کا بین اظہار قدامت پسند دائیں بازو کی انتہا پسند فسطائی جماعتوں کے منشور میں جھلک رہا ہے، کھلے عام مسلمانوں کو ملک سے نکال دینے کے اعلان ہورہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ آج حجاب کو سیاسی رنگ دیاجارہا ہے،گائے کے تحفظ کے نام پرجنونی ہجوم، بے گناہ افراد کو قتل کر رہے ہیں، امتیازی قوانین کی تیاری ونفاذ، ریاستی سرپرستی میں بے گناہوں کا قتل عام، اسلامی علامات اور مقدس مقامات کو دانستہ نقصان پہنچایا اور تباہ کیا جارہا ہے جبکہ اسلام اور مسلمانوں کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کی جاتی ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کورونا عالمی وبا جس کی وجہ سے ہمیں متحد ہونا چاہیے تھا لیکن اس کے برعکس یہ وبا بعض ممالک میں منفی بیانیے کے فروغ اور نفرت انگیز تقاریر کا ذریعہ بن گئی ہے جس میں مسلمان اقلیتوں کو اس وائرس کے پھیلاو کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذہب اور عقیدے کی آزادی کے بارے میں خصوصی نمائندے کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایسی پالیسیوں کو مسلمان افراد اور طبقات کے خلاف تشدد وہراساں کرنے، امتیازی سلوک کی توثیق اور جبر واستبداد کو مسلط رکھنے کے لئے استعمال کیاجارہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسے انتہاءپسند، ہر معاشرے، مذہب یا عقائد کے نظام میں پائے جاتے ہیں جبکہ یہ غلط تعبیر وتشریح اور غلط طورپر پیش کیاجانے والا تعارف، اسلام کے خلاف ایک منفی ردعمل پیدا کرتا ہے اور ”تہذیبوں کے ٹکراو“ جیسے مقالوں کو جنم دیتا ہے۔

Advertisement

شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ دنیا نفرت کے اس محور میں نہیں چل سکتی، اسلام امن کا دین ہے، اسے چند انتہاءپسندوں کے کسی گروہ کے عمل کی بنیاد پر نہیں پرکھنا چاہیے، اس سے صرف ہر طرف کے انتہاءپسندوں کو ہی فائدہ پہنچتا ہے اور اس کے نتیجے میں معاشرے میں تقسیم کا عمل مزید بڑھتا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اس طرح کی ہم آہنگی کے فروغ اور آبیاری کا بہترین ذریعہ ہے، اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کو بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے انسداد اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے عالمی مذاکرے کا انعقاد کرنا چاہیے۔

 وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی 15 مارچ کو ’اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن“ کے طورپر منانے کا اعلان کرے ، عالمی برادری کی جانب سے ہمدردی اور یک جہتی کا اظہار اسلاموفوبیا کو کچلنے اور باہمی احترام وہم آہنگی کے فروغ میں ایک سنگ میل کہلائے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بوکھلاہٹ یا قول و فعل میں تضاد؟ بھارت نے دریائے جہلم میں معمول سے زیادہ پانی چھوڑ دیا
پاکستانی میڈیا نے جھوٹے بھارتی بیانیے کو دفن کردیا
جنگجوقوم ہیں، بھارت 10 ممالک کی حمایت حاصل کرلے تب بھی تیار ہیں، محسن نقوی
مہنگائی کی شرح 2 سال کی کم ترین سطح پر آگئی، گورنر مرکزی بینک
دل کے علاج کے لیے نئی دہلی میں مقیم فیملی کو بھی بھارت چھوڑنے کا حکم
صوبہ سندھ، ناقص نظام سیوریج اور صفائی کے سبب ملیریا کیسز میں ہوشربا اضافہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر