سری لنکا میں مسلمان خواتین کے برقع اور مدارس پر پابندی
سری لنکا میں مسلمانوں کی زندگی تنگ ہونے لگی ہے، حکومت نے...
برقعے اور حجاب پر پابندی کے حوالے سے سری لنکن حکومت کا بیان سامنے آگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکن حکومتنے کہا کہ برقعے اور حجاب پر پابندی’محض تجویز‘ تھی جس کی تاحال منظوری نہیں دی گئی ہے۔
تین روز قبل سری لنکا کے وزیر برائے عوامی تحفظ سارتھ ویراسکیرا نے برقع پہننے کو شدت پسندی قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ملک بھر میں نقاب پہننے پر پابندی عائد کرنے کی دستاویز پر دستخط کردیے گئے ہیں جسے کابینہ سے منظور کرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں برقع پہننے پر پابندی عائد کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا اور ایک ہزار سے زائد مدارس بھی بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سری لنکا کے وزیر پبلک سیکیورٹی کا نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ برقع مذہب انتہا پسندی کی علامت ۔
سری لنکا کے وزیر کا کہنا تھاکہ پہلے ملک میں کم ہی خواتین برقع پہنتی تھی اب اس رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جو اس بات کی نشانی ہے کہ ملک میں انتہاپسندی بڑھ رہی ہے جس سے قومی سلامتی کو خطرہ ہے۔
وزیر پبلک سیکیورٹی نے بیان میں بتایا تھا کہ ملک میں مدارس بند کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
وزیر سارتھ ویراسکیرا کا مزید کہنا تھا کہ قومی تعلیمی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے ہزار سے زائد اسلامی اسکولوں پر بھی پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔
سری لنکا کے وزیر پبلک سیکیورٹی نے بتایا تھا کہ اب کوئی اپنا اسکول نہیں کھول سکے گا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News