وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایس ڈی جیز کے حصول میں سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت کا انتہائی اہم کردار ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی شبلی فراز نے اقوام متحدہ کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے 24 سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس ڈی جیز اچھی صحت اور فلاح و بہبود کے شعبے سمیت ایک مربوط عالمی ایجنڈے کی نمائندگی کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی نے کہا کہ پاکستان نے ایس ڈی جیز کو اپنے ترقیاتی منصوبوں ، پالیسیوں اور پروگراموں میں شامل کیا ہے۔ سائنس ، ٹیکنالوجی، جدت اور صحت کو بجٹ میں ترجیح دی جا رہی ہے۔
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت بین الاقوامی تعاون اور شراکت داری کے ذریعے صحت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے ایجنڈا کو آگے بڑھانے کے لئے پر عزم ہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ کورونا وباء نے دنیا بھر کی معیشتوں کو متاثر کیا ہے، اس وباء نے عالمی سطح پر صحت عامہ کے نظام کو درہم برہم کردیا ہے۔
شبلی فراز کا یہ بھی کہنا تھا کہ سائنس، ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبے میں بہتر سرمایہ کاری خصوصاً ترقی پذیر ممالک کے لئے بہت ضروری ہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی نے کہا کہ اس وباء سے پہلے ہی عالمی آبادی کے صرف ایک تہائی حصے کو صحت کی ضروری سہولیات میسر تھیں، حالیہ اندازہ کے مطابق اگر موجودہ رجحان جاری رہا تو 2030 تک عالمی آبادی کا صرف 39 فیصد حصے کو صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں گی۔
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ سائنس ، ٹیکنالوجی اور جدت کے بہتر استعمال کے ذریعے ہر جگہ اور ہر ایک کے لئے اچھی صحت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی شبلی فراز نے مزید کہا کہ بگ ڈیٹا ، مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ ، جین ایڈیٹنگ ، ٹیلی میڈیسن اور میڈیکل روبوٹکس جیسی ٹیکنالوجیز مستقبل میں صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بے پناہ صلاحیت رکھتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News