وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل سے ترکی میں ملاقات ہوئی ہے۔
ترکی میں جاری اناطولیہ ڈپلومیسی فورم کی سائیڈ لائن پر ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے عالمی وبائی مرض کوویڈ-19 کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاک۔یورپ تعلقات کے سارے دائرہ عمل کا احاطہ کرنے کے ساتھ ساتھ، افغان عمل اور بھارت کے غیر قانونی قبضے میں موجود مقبوضہ کشمیر سمیت عالمی اور علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
Constructive meeting with @JosepBorrellF on 🇵🇰 🇪🇺 relations as well as regional/international affairs. The Pakistan-EU Strategic Engagement Plan has proved to provide a solid foundation & framework for greater cooperation across an expanse of fields. pic.twitter.com/K331LRJ9yx
Advertisement— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) June 18, 2021
اس موقع پر دونوں فریقین نے اپنی گفتگو میں امن عمل کو آسان بنانے، افغان مہاجرین کی بحالی، گذشتہ دو دہائیوں میں افغانستان کے اندر حاصل کردہ سماجی و سیاسی فوائد کو محفوظ رکھنے اور انخلاء کے بعد افغانستان کی مسلسل حمایت کرنے میں تعاون پر بھی اتفاق کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان پر جون 2019 میں دستخط کے بعد مزید مظبوط ہوئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے جی ایس پی پلس کے بارے میں دوطرفہ تجارت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ یہ باہمی طور پر فائدہ مند اقدام تھا جس نے دونوں فریقین کے درمیان تجارت کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے جی ایس پی پلس پر عملدرآمد سے جڑے ہوئے 27 بین الاقوامی کنونشنز پر پاکستان کی جانب سے ان کے نفاذ سے متعلق پختہ عزم کا اعادہ بھی کیا۔
GSP plus has been mutually beneficial, and has played an important role in the growth of trade between Pakistan & EU. Pakistan is committed to effective implementation of GSP Plus related international conventions. https://t.co/iXKHS4AKba
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) June 18, 2021
شاہ محمود قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلاموفوبیا، نسل پرستی اور پیپل ازم میں اضافے کے اس دور میں عالمی برادری کو مذہب ، عدم رواداری اور تشدد پر اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرنا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے افغان عمل میں پاکستان کی اہم شراکت کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تنازعہ ایک افغان ملکیت اور افغان قیادت میں سیاسی عمل کے ذریعے ہی طے پاسکتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات میں وزیر خارجہ نے بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر میں جاری انسانی حقوق اور سلامتی کی صورتحال اور بھارتی حکومت کی جانب سے اپنے غیر قانونی قبضے کو بر قرار رکھنے کے تازہ ترین اقدام کے بارے میں بھی یورپین رہنما کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے یورپین یونین پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں تسلسل کے ساتھ ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی مختلف کونسلوں میں پاس کردہ قراردادوں اور جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق اس تنازعے کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News