ماہرین نے امراض کے وائرس پکڑنے کے لیے ڈی این اے کے پھندے تیار کئے ہیں۔
سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکنکل یونیورسٹی آف میونخ (ٹی یو ایم) کے ماہرین نے اوریگامی انداز میں ڈی این اے فولڈنگ کی بدولت پھندے بنائے ہیں جنہیں نینوکیسپول میں بھرا جاسکتا ہے۔
ڈی این اے فولڈنگ کی بدولت کئی مقامات پروائرس پھانسے جاسکتے ہیں۔
اس اہم تحقیق پر برسوں کی محنت جاری ہے اور ڈی این اے کی پروگرامنگ سے انہیں ایک بلاک اور پلیٹوں میں ڈھالا جاتا ہے۔ یوں ان کے اندر ایک جوف پیدا ہوجاتا ہے جس میں وائرس سماجاتا ہے۔ اس طرح وائرس مزید پھیلنے سے رک جاتا ہے۔
مختلف تجربات میں اس میں وائرس اور انسانی خلیات کو کامیابی سے جکڑاگیا۔ اسی طرح 24 گھنٹے تک ہیپاٹائٹس بی اور ایڈینو سے وابستہ (اے اے ویز) وائرس کو بھی گرفتار کیا گیا۔ ڈی این اے کی سلاخوں میں بند وائرس کسی کام کے نہ رہے اور نہ ہی ان کی تعداد بڑھی
ڈی این اے کے پھندے کو جسم میں دوا پہنچانے اور جین تھراپی کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News