ترجمان اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں 3 کروڑ 77 لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 10 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر 3 کروڑ 77 لاکھ ڈالر کم ہوئے ہیں جبکہ 10 ستمبر تک ملکی زرمبادلہ ذخائر 27 ارب 6 کروڑ ڈالر رہے۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر ایک لاکھ ڈالر اضافے سے 20 ارب 2 کروڑ 27 لاکھ ڈالر رہے جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3 کروڑ 78 لاکھ ڈالر کم ہوکر 7 ارب 4 کروڑ ڈالر رہے۔
دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 94 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for today:https://t.co/iN6blhzILJ pic.twitter.com/6VOKXo5uBk
— SBP (@StateBank_Pak) September 16, 2021
فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 169.12 سے کم ہو کر 168.18 روپے پر بند ہوا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا بھاؤ 90 پیسے کمی سے 168 روپے 70 پیسے ہے۔
کرنسی ڈیلر ظفر پراچہ نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی مداخلت کی وجہ سے دو دن سے ڈالر نیچے آرہا ہے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں روپے کی قدر مزید بہتر ہوگی۔
واضح رہے اپنے ایک بیان میں گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ قدرتی بات ہے کیوں کہ مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ کر جی ڈی پی کے 2 سے 3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر کا مزید کہنا تھا کہ اگر بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے باوجود ایکسچینج ریٹ نہیں بڑھا تو اس کا مطلب ہے کہ ایکسچینج ریٹ کو برقرار رکھا جارہا ہے، جو مصنوعی اور ملکی معیشت کے لیے خطرناک ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News