Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

شاہ محمود قریشی کا متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ ، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال

Now Reading:

شاہ محمود قریشی کا متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ ، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال
شاہ محمود قریشی

وفاقی وزیرشاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کے مابین ٹیلی فونک رابطے کے دوران دوطرفہ امور پر گفتگو کی گئی۔

اس دوران پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے تمام شعبوں میں اپنے تعاون کو مضبوط بنانے اور کثیر الجہتی فورمز پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کو ایکسپو 2020 کے لیے بہترین انتظامات کرنے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ میگا ایونٹ شاندار کامیابی حاصل کرے گا۔

دونوں ممالک کے وزرا نے دوطرفہ معاملات کے ساتھ افغانستان کی صورتحال سمیت علاقائی مسائل پر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

Advertisement

واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی اور شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کے مابین قریبی تعلقات ہیں اور حالیہ دو سالوں کے دوران متعدد مرتبہ ملاقات ہوچکی ہیں۔

رواں اپریل میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے یو اے ای کے دورے پر پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل خاص طور پر ویزا سے متعلق امور پر پابندیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران پاکستانیوں کے لیے ویزا پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دونوں ممالک کی ترقی کے سلسلے میں پاکستانی تارکین وطن کے ‘مثبت کردار’ پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ متحدہ عرب امارات کی قیادت غیر ملکیوں کے لیے ‘قابل تحسین’ رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی نے غیر ملکی جریدے کو دئیے گئے انٹرویو میں افغانستان سے متعلق خصوصی بات کرتے ہوئے کہاکہ برطانیہ نئی حقیقت کو قبول کریں اور معاشی تباہی سے بچنے کے لیے طالبان کی مدد کریں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ اور مغربی اتحادی ممالک کوئی سیاسی شرائط کے بغیر امداد کی فراہمی میں مدد کریں، نئی حقیقت کو قبول کریں اور ہمیں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کام کرنے دیا جائے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ طالبان حکام کو تنہا کرنے سے معاشی تباہی، انارکی اور افراتفری پیدا ہوگی، اگر طالبان مثبت باتیں کہہ رہے ہیں تو انہیں اسی سمت میں جھکائیں، کونے میں نہ دھکیلیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان مزید افغان مہاجرین کو لینے کو تیار نہیں کیونکہ وہ پہلے ہی کئی دہائیوں سے جاری تنازعات سے کئی لاکھ پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان اس وقت مکمل طور پر بین الاقوامی عطیات پر انحصار کر رہا ہے، جو طالبان کے کنٹرول کے بعد سے اچانک رک گیا ہے۔ اس وقت افغانستان کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
وزیراعظم کابلوچستان اورکےپی میں شدیدبارشوں سےجانی ومالی نقصان پراظہارافسوس
ملک میں مقیم غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کویقینی بنانےکیلئے پُرعزم ہیں، دفترخارجہ
اسلام آبادکےتجارتی مرکزبلیوایریامیں پٹرول ٹینکرمیں آگ لگ گئی
سپارک کا 10اسٹک والے سگریٹ پیک کی منظوری کے معاملے پر اظہارِ تشویش
اسلام آبادہائیکورٹ کے6ججزکےخط کےمعاملےپراہم پیشرفت
پاکستان مئی میں آئی ایم ایف کےساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے پرامیدہے، وزیرخزانہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر