Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

رحیم یار خان میں نہروں میں پڑنے والا شگاف 15 گھنٹے بعد بھی پر نہ ہوسکا

Now Reading:

رحیم یار خان میں نہروں میں پڑنے والا شگاف 15 گھنٹے بعد بھی پر نہ ہوسکا

رحیم یار خان میں 2 نہروں میں پڑنے والا شگاف 15 گھنٹے بعد بھی پر نہ ہوسکا گھروں میں پانی ہونے سے لوگ پریشان ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کے علاقے رکن پور میں 2 نہروں میں شگاف پڑ گیا، بڑی نہر میں 60 فٹ اور چھوٹی نہر میں مجموعی طور پر 100 فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے سینکڑوں ایکڑ پر فصلیں اور باغات تباہ جبکہ 500 سے زائد گھر زیر آب آگئے۔

ذرائع کے مطابق 15 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر گیا، نہ تو مدد آئی اور نہ ہی کچھ کھانے پینے کو ملا، رات کے اندھیرے میں نقل مکانی کرتے بے بس لوگ انتظامیہ اور عوامی نمائندوں پر شکوہ کرتے رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرین کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار کا حلقہ ہونے کے باوجود انکا ایک آدمی بھی پوچھنے تک نہیں آیا، کوئی پرسانِ حال نہیں۔

ذرائع کے مطابق شگاف کے باعث سیلابی شکل اختیار کرنے والے پانی نے ہر طرف تباہی مچادی نہ صرف گھر تباہ کئے بلکہ گھروں میں موجود سامان گندم اور جانوروں کا بھی نقصان کیا، متاثرین نے کہا کہ اطلاع کے باوجود محکمہ انہار کا عملہ اور ریسکیو تاخیر سے پہنچی جس سے گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

Advertisement

دوسری جانب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوام کی جان و مال کا خیال رکھتے ہوئے کھانا اور پانی متاثرین تک پہنچایا جارہا جبکہ محکمہ انہار اور ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ شگاف کو پر کرنے کیلئے بھاری مشینری کی مدد سے آپریشن جاری ہے صرف 15 فٹ شگاف رہ گیا جسکو پر کرنا باقی ہے، محکمہ انہار کا عملہ اور ریسکیو سمیت بھاری مشینری کی مدد سے شگاف کو پر کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

واضح رہے کہ اس واقعے پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے نوٹس لے کر متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی گئی ہے جس پر ڈپٹی کمشنر نے واقعے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سودی نظام کے خاتمے کا مرحلہ وار سلسلہ جاری ہے، وزیرخزانہ
مصطفی کمال کا سودی نظام کے خاتمے کا مطالبہ
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزارِ قائد پرحاضری اورفاتحہ خوانی
10 سگریٹ پیک بنانے کی اجازت، سالانہ 50 ارب روپے نقصان کا خدشہ
نوشکی میں دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم
اسٹرٹیجک اداروں سے وابستہ نمایاں سائنسدانوں اور انجینئرز کے لیے اعزازات
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر