سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کرپشن نے سندھ کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ تو سندھ صرف سکھر میں کرپشن کا کوئی حساب نہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مجھ پر زرداری ہاؤس کے گیٹ کے سامنے حملہ کیا گیا، اپوزیشن لیڈر پر کیسز بنائے گئے اور سندھ کی عوام کو انتقامی سیاست کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اب ڈکٹیٹروں کی جماعت ہے، یہ عوام کا پیسہ ہے اور میں ان کی کرپشن کو بے نقاب کرتا ہوں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جب بولتے ہیں تو وہ الفاظ کا چناؤ بھول جاتے ہیں، چیف جسٹس نے آج ایک بار پھر سندھ حکومت کو بے نقاب گیا۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا جو حال ہے وہ سب کے سامنے ہے، کرپشن نے سندھ کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے اور کرپشن کرنے والے کوئی اور نہیں بلکہ سندھ کے موجودہ حکمران ہی ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے ٹنڈوالہ یار آمد پر بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ میں کھلی کچہریاں نوکریاں بانٹنے کے لئے کی گئیں، نوکریوں کی قرعہ اندازی کرنی ہے تو چوک پر لوگوں کو بلا کر بانٹ دو۔
حلیم عادل شیخ نے کہا تھاکہ وزیر اعظم عمران خان کا آج کا خطاب اہمیت کا حامل ہے، قوم کو ایک نئی سمت ملے گی 12 ربیع الاول کا مہینہ ہے، وزیر اعظم پاکستان آج رحمت العالمين صلہ کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اس وقت بوکھلائے ہوئے ہیں، دھرنے سے کسی کا روزگار لگتا ہے تو ہمیں اعتراض نہیں، کھلی کچہریاں نوکریاں بانٹنے کے لیے کررہے ہیں، نوکریوں کے لیے قرعہ اندازی کررہے ہیں، اپنے جیالوں کو نوکریاں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا تھاکہ پی پی کا ٹائم اب گزر چکا ہے پیپلزپارٹی آئندہ کہیں نظر نہیں آئے گی، ہمارے وفاقی وزراء سندھ کے دورے کررہے ہیں، سندھ کے 14 اضلاع کے لیے 444 ارب کا پیکج وفاق نے دیا، کراچی کے حالات وفاق ٹھیک کررہی ہے، نیب آرڈیننس پر اپوزیشن بوکہلاٹ کا شکار ہے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر اربوں کی کرپشن کے کیس ہیں، اب ایسے شخص سے مشاورت نہیں کرسکتے ہیں، نیب چیئرمین کو خورشید شاہ اور نواز شریف نے لگایا تھا، جب انہوں نے لگایا تب ٹھیک تھے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ اب چیئرمین نے اچھے کام کیے تو وہ غلط ہوگئے، ابھی صرف مشاورت ہے، نیب بننے کے بعد 17 سالہ ریکوری اس دور میں ہوئی، پوری دنیا میں کووڈ کی وجہ سے مہنگائی ہے، اس کا اثر ہم پر بھی پڑ رہا ہے، لیکن سندھ میں مصنوعی مہنگائی جاری ہے، سندھ میں آٹا مہنگا باقی صوبوں میں سستا مل رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News