سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ملک کے قرضے میں 2750 ارب کا اضافہ ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے کے الیکٹرک کے نرخ میں 69 پیسے کا اضافہ کردیا ہے، یہ عام آدمی پر مزید بوجھ ہے جو پہلے ہی مشکل سے بچوں کی کفالت کررہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں تاریخی کمی ہو رہی ہے اور اب روپے کی قیمتوں 175 روپے 27 پیسے فی ڈالر تک گر چکی ہے، مئی سے اب تک روپے کی قدر میں 23 روپے کی کمی ہوئی ہے، روپے کی قدر میں کمی سے ملک کا قرضہ مزید بڑھ گیا ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ ملک کے قرضے میں 2750 ارب کا اضافہ ہو گیا ہے، پھر بھی گورنر اسٹیٹ بینک کہتے ہیں کہ یہ کچھ لوگوں کے لیے فائدے مند ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دباؤ آئی ایم ایف سے مزاکرات کے ذریعے آیا، حکومت آئی ایم ایف مزاکرات کے حوالے سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے میں ناکام رہی، آئی ایم ایف مزاکرات میں غیر یقینی نے معیشت کی رفتار سست کردی ہے۔
میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پاکستان لیکویڈیٹر کے طور پر اسکا کردار منظور کرے، حکومت فوری طور پر اس معاملے پر عوام کو اعتماد میں لے۔
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے مزید کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی بعض شرائط ہیں کہ قومی سلامتی پر اثرات ہوں گے، ریلوے کے کرائے میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں اسے فوری واپس لیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News