کراچی: شارع فیصل سے متصل رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو ڈیڈ لائن گزر جانے کے باوجود سیل نہیں کیا جاسکا۔
تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاورکے بعض فلیٹوں کے مکین نقل مکانی کرکے جاچکے ہیں، تاہم بیشتر مکینوں نے کسی طور پر بھی عمارت کو خالی کرنے سے انکار کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ شب 12 بجے بلڈنگ کو سیل کیے جانے کی ڈیڈ لاٸن جاری کی گئی تھی ، نسلہ ٹاور کے مکینوں کو عمارت خالی کرنے کی مہلت ختم ہوچکی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ فلیٹوں کے مکین اپنا سامان اٹھا کر نقل مکانی کرکے یہاں سے جاچکے ہیں، مگر رہائشیوں کی اکثریت کسی طور بھی جانے کیلئے تیار نہیں۔
مکینوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے بغیر ان کے گھر خالی نہ کرائے جائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے سے متعلق اخبارات میں اشتہار شائع کروا دئیے گئے ہیں۔
کمشنرکراچی اقبال میمن نے نسلہ ٹاورگرانے سے متعلق اخبارات میں اشتہار شائع کروائے ہیں، اشتہار میں کہا ہے کہ پندرہ منزلہ عمارت کو مسمارکرنے کے لیے کمپنیاں تین دن میں رابطہ کریں۔
ذرائع کے مطابق اشتہار میں کہا گیا ہے کہ عمارت کو دھماکے سے اڑانے والی تجربہ کار کمپنیوں کو فوقیت دی جائے گی، کمپنیاں تین دن میں سفارشات کمشنر آفس میں جمع کرائیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور گرانے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں نسلہ ٹاور سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دیا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور گرانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا حکم بھی دیا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نسلہ ٹاورکیوں نہیں گرایا ابھی تک ؟؟ کیا ہتھوڑی چھینی سے گرائیں گے؟
چیف جسٹس نے کہاکہ ہمارے نزدیک نسلہ ٹاور ختم ہوگیا صرف گرانے کا مسئلہ ہے ، کمشنر کراچی ایک ہفتے میں ٹاور گرا کر رپورٹ دیں۔
عدالت نے نسلہ ٹاورکی بجلی اور پانی کے کنیکشنز 27 اکتوبر تک منقطع کرانے کا حکم بھی دے دیا۔
چیف جسٹس نے دوران سماعت مزید کہاکہ کمشنر کراچی ایک ہفتے کے بعد رپورٹ پیش کریں۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کوعمارت 15 دن میں خالی کرنے کا نوٹس جا ری کیا تھا۔
اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر فیروزآباد نےاخبارات میں اشتہار بھی شائع کروایا تھا ۔
جاری کیے گئے نوٹس میں درج تھا کہ نسلہ ٹاور خالی نہ کیا گیا تو رہائشیوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
نوٹس میں سپریم کورٹ کے 16 جون اور 22 ستمبر والے فیصلے کا حوالہ بھی دیا گیا۔
نوٹس میں یہ بھی بتایا گیا کہ عمارت خالی نہ کرنے کی صورت میں فیروز آباد پولیس کی مدد لی جائے گی۔
نوٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے نظرِ ثانی کی درخواست بھی مسترد کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News