گورنر بلوچستان نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میر عبدالقدوس بزنجو نے اسپیکر کے عہدے سے استعفی دیا تھا، وزارت اعلیٰ کیلئے میر عبدالقدوس بزنجو کی راہ ہموار ہے۔
واضح رہےکہ اسپیکربلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجونے دو روز قبل عہدے سےاستعفیٰ دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق عبدالقدوس بزنجو نے استعفیٰ سیکریٹری اسمبلی کے حوالے کیا تھا، سیکریٹری اسمبلی نے عبدالقدوس بزنجو کا استعفیٰ گورنر بلوچستان کو ارسال کر دیا تھا، جسے آج منظور کر لیا گیا ہے۔
یاد رہےکہ جام کمال خان کے استعفیٰ کے بعد بلوچستان میں سیاسی جماعتیں نئے وزیراعلیٰ کے چناؤ کےلئے متحرک ہوگئی ہے۔
نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کےلئے سیاسی جماعتوں کا رابطوں کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اکثریت رکھنے والے سیاسی جماعتوں کا حکومت بنانے کے بارے میں مشاورت کا سلسلہ آج بھی جاری رہے گا۔
بلوچستان عوامی پارٹی نے عبدالقدوس بزنجو کو وزیراعلیٰ کیلئے نامز کردیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا بھی اس حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نئے وزیراعلیٰ بلوچستان کو ووٹ دے گی یا نہیں؟ اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔
جے یو آئی ف، بی این پی مینگل اور پختونخواہ میپ نے اس حوالے سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہےکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتوں سے مشاورت کے بعد نئے وزیراعلیٰ بلوچستان کی حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے بی اے پی سے چھپ کر ووٹ لیا تھا ، ہم چھپ کر ووٹ دینے والے نہیں۔
انہوں نے کہاکہ جو بھی فیصلہ ہوگا مشاور ت سے اور اعلانیہ ہوگا ، ہم نے بلوچستان کی نئی حکومت میں شامل ہونے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہےکہ جام کمال خان کے اپنے ساتھی ان کے خلاف ہوگئے تھے ، جب بی اے پی کے اپنے ارکان جام کمال کو چھوڑ چکے تھے تو ہم تو تھے ہی اپوزیشن میں، بلوچستان میں ہم نے حکومتی اتحاد میں اختلافات کا فائدہ اٹھایا۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ بلوچستان میں ہمارے ساتھ اپوزیشن میں پی ڈی ایم کی دو جماعتیں بی این پی مینگل اور پختونخواہ میپ بھی ہیں، ہم پی ڈی ایم کی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ہی کوئی بھی فیصلہ کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News