بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ پچھلے ڈیڑھ ماہ سے بلوچستان میں سیاسی بحران ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ ماہ سے بلوچستان میں سیاسی بحران ہے، سیاسی بحران کی وجہ سے بلوچستان کی عوام متاثر ہو رہی ہے۔
رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ کا کہنا تھا کہ باپ کے ناراض ارکان کی جانب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لایا گیا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اکثریت کھو چکے ہیں مگر جانے کو تیار نہیں، سابق جمہوری دور میں بلوچستان کے لوگوں کو لاپتہ کیا جاتا تھا، تحریک عدم اعتماد جمہوری طرز عمل ہے، ایوان میں تحریک عدم اعتماد لانا جمہوری حق ہے، المیہ ہے کہ بلوچستان میں ایم پی ایز لاپتہ ہوگئے ہیں، ممبران بلوچستان اسمبلی کے لاپتہ ہونے پر تشویش لاحق ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ دنیا میں کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ایک شخص کو بچانے کے لئے ایم پی ایز کو لاپتا کیا جا رہا ہے، بلوچستان کی خواتین ارکان اسمبلی کو بھی لاپتہ کیا گیا ہے، بلوچستان میں طاقت کے زریعے تحریک عدم اعتماد کو روکا جا رہا ہے، کیا بلوچستان کے لوگوں کو اپنی رائے دینے کا حق نہیں ہے؟ ارباب اختیار عسکری طاقت بلوچستان کے حالات کو سمجھیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ 34 سے 35 ایم پی ایز اسپیکر بلوچستان کے گھر محسور ہو کر رہ گئے ہیں، ہم بلوچستان کے باسی ہیں ہمیں بھی پاکستان کے شہری طور پر اپنی مرضی زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں، ایسے طرز عمل سے آپ نہیں کہہ سکتے کہ بلوچستان میں جمہوریت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News