امریکی وفد اور طالبان کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق کے مطابق امریکی اعلیٰ سطح کے وفد اور طالبان کے درمیان 2 روزہ مذاکرات آج سے قطر میں شروع ہوں گے۔ امریکی وفد میں محکمہ خارجہ، خفیہ ایجنسی اور یو ایس ایڈ کے اہلکار شامل ہوں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا پہلی بار طالبان سے مذاکرات کرنے جا رہا ہے، مذاکرات میں طالبان سے اغوا شدہ امریکی شہری مارک فریشز کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے گا، افغانستان سے امریکی شہریوں کا محفوظ انخلا بھی مطالبات میں شامل ہے۔
اس کے علاوہ مذاکرات میں طالبان سے افغانستان میں انسانی حقوق کے معاملے پر بھی بات کی جائے گی جبکہ القاعدہ، داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں پر زمین تنگ کرنے پر بات ہوگی۔
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد امریکی وفد کا حصہ نہیں، وفد میں محکمہ خارجہ کے نائب خصوصی نمائندہ ٹام ویسٹ اور یو ایس ایڈ انسانی حقوق کی اہلکار سارہ چارلز بھی شامل ہیں۔
امریکی حکومتی عہدیداران کا کہنا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کے ذریعے رابطوں کے سلسلے کو آگے بڑھانا ہے، مذاکرات قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر کیے جا رہے ہیں تاہم مذاکرات کا مقصد قطعی طالبان کو تسلیم کرنا نہیں۔
حکومتی عہدیداران کا مزید کہنا ہے کہ طالبان سے انسانی حقوق اور خواتین کے معاملے پر تفصیلی بات ہوگی، طالبان کو اپنے رویے سے دنیا کی حمایت حاصل کرنا ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News