رکن اسمبلی سردارعبد الرحمن کھیتران نے کہا ہے کہ آج ایوان میں واضح ہوگیا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے ساتھ کوئی نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق رکن اسمبلی سردارعبد الرحمن کھیتران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد آج ہی کامیاب ہوگئی اب 25 اکتوبر کا دن وزیر اعلیٰ جام کمال کے جانے کا دن ہوگا، ایک جام کمال خان کے لئے پورے بلوچستان کو قربان نہیں کرسکتے۔
سردار عبد الرحمن کھیتران کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا قبائلی ماحول ہے جہاں کسی کو اغواء کرنا ممکن نہیں، اس طرح کے واقعات سے منفی اثرات پڑیں گے، جام کمال ضد پر ہیں کہ استعفیٰ نہیں دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دیگر 4 ساتھیوں کی واپسی کے لئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے آئی جی کے لئے رولنگ دی ہے، 25 اکتوبر کو ہمارے تمام ساتھی موجود رہیں گے۔
دوسری جانب بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر عبد القدوس بزنجو کی زیر صدارت اجلاس ہوا، رکن اسمبلی سردارعبد الراحمن کھیتران نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قرارداد کی شکل میں ایوان میں پیش کی۔
اجلاس میں رکن اسمبلی سردارعبد الراحمن کھیتران نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ان کی اپنی ہی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض ارکان نے گیارہ اکتوبر کو اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی تھی، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ جام کمال خان کو خراب کارکردگی پر وزارت اعلیٰ کے منصب سے ہٹایا جائے، وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے جام کمال عوام کو ریلیف دینے میں تین سال سے ناکام رہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی کارکردگی مایوس کن ہے، خراب طرز حکمرانی کی وجہ سے مایوسی، بدامنی، بے روزگاری کے ساتھ اداروں کی کارکردگی بھی متاثر ہوئی ہے، وزیر اعلیٰ تمام معاملات تین سال سے بنا مشاورت کے چلاتے رہے۔
رکن اسمبلی سردارعبد الراحمن کھیتران کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے بلوچستان کے حقوق کے حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ آئینی اور بنیادی مسائل پرغیر سنجیدگی کا ثبوت دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News