کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ ‘اومیکرون’ کے سامنے آنے کے بعد اسرائیل سمیت دنیا کے متعدد ممالک نے مختلف قسم کی پابندیاں عائد کردی ہیں اور کچھ ممالک نئے ویرینٹ کے باعث سفر سمیت دیگر قوانین کو سخت کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے ملک میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون سے متاثرہ ہونے والے پہلے مریض کی تشخیص کے بعد اگلے 14 روز کے لیے ملک میں غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی کا اعلان کر دیا۔
اسرائیل کے مقامی میڈیا کے مطابق اس پابندی کا اطلاق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سے ہوا، جس کی منظوری اسرائیل کی وفاقی کابینہ نے دی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے غیر ملکیوں کی آمد پر پابندی کے علاوہ ان تمام اسرائیلی افراد پر 3 روز کا قرنطینہ لازمی قرار دے دیا جنہیں ویکسین کی دو خوراکیں لگ چکی ہیں جبکہ وہ اسرائیلی جنہیں ویکسین نہیں لگی انہیں 7 روز کا قرنطینہ کرنا ہوگا۔
اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے مطابق ملک کی سیکیورٹی ایجنسی شن بیت کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی نگرانی کرے گی جس کے بارے میں کہا گیا کہ اس عمل کے لیے فون ٹریکنگ کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی اسرائیل نے 50 افریقی ممالک کو ‘ریڈ لسٹ’ پر شامل کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ جنوبی افریقہ سے سامنے آنے والی کورونا وائرس کی اس قسم کو عالمی ادارہ صحت نے اومیکرون کا نام دیا ہے اور جس کے بعد دنیا بھر کے کئی ممالک نے جنوبی افریقہ اور اس کے پڑوسی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے انتباہ جاری کیا تھا کہ یہ نئی قسم تشویشناک ہے اور ابتدائی شواہد بتاتے ہیں کہ اس سے وائرس دوبارہ پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہے۔
دوسری جانب جنوبی افریقی حکومت نے اس حوالے سے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نئی قسم کی اطلاع دینے پر ان کی تعریف کرنے کے بجائے ان کو سزا دی جا رہی ہے۔
نیدرلینڈز میں بھی کووڈ میں اضافے اور اومیکرون کے باعث نئی پابندیاں عائد
علاوہ ازیں نیدرلینڈز میں بھی کووڈ 19 کے متاثرین میں اضافے اور وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے باعث نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کردیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق نئے اقدامات کے تحت آئندہ 3 ہفتے تک ملک بھر میں ریسٹورانٹس، کیفے، میوزیم، سنیما گھر وغیرہ مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے بند ہو جائیں گے، اس کے علاوہ 61 افراد جو حال ہی میں جنوبی افریقہ سے سفر کر کے نیدرلینڈز پہنچے تھے ان کے بھی ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں تاکہ جانچا جا سکے کہ کہیں وہ اومیکرون سے متاثر تو نہیں ہوئے۔
مذکورہ وائرس کی قسم کے حوالے سے برطانیہ میں صحت کے شعبے سے منسلک پروفیسر جیمز نیسمتھ نے خبردار کیا کہ یہ عین ممکن ہے کہ موجودہ ویکسینز وائرس کی اس نئی قسم کے خلاف اتنی مؤثر ثابت نہ ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News