یونیورسٹی آف نارووال کے اساتذہ کا مستقل نہ کرنے پر ہفتے کے پانچویں روز بھی احتجاج جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق نارووال اساتذہ کے احتجاج کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہوگئی ہیں۔
یونیورسٹی آف نارووال کے وائس چانسلر طارق محمود کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ صرف چند لوگوں کو نوازنے کے لیے پوری فیکلٹی کا مستقبل داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ میڈیا کی طرف سے یونیورسٹی آف نارووال کا مسئلہ اٹھانے پر اساتذہ، طلباء اور اہل علاقہ نے اظہار تشکر کیا ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ باقاعدہ سلیکشن بورڈ اور سنڈیکیٹ کی منظوری کے بعد لیکچرر تعینات ہوئے تھے، پنجاب کی تمام یونیورسٹیز کے اساتذہ کو ریگولر کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ کے ہوشربا انکشافات کے باوجود اعلیٰ حکومتی ادارے وائس چانسلر طارق محمود کے خلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں لے رہے؟
اساتذہ کا کہنا ہے کہ پنجاب کی تمام یونیورسٹیز کے اساتذہ کو ریگولر کر دیا گیا ہے، یونیورسٹی آف نارووال سے ہی امتیازی سلوک کیوں؟
واضح رہے کہ استاتذہ نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر یونیورسٹی آف نارووال میں اساتذہ کی کمی کو پورا کر کے تعلیمی نظام بحال کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News