کسی حادثے ، چوٹ یا کینسر وغیرہ سے بسا اوقات آنکھ کا ڈیلا نکال باہر کرنا پڑتا ہے اور اس کی جگہ مصنوعی (پروستھیٹک) آنکھ لگانا پڑتی ہے۔ اب دنیا میں پہلی مرتبہ روایتی طریقے کی بجائے تھری ڈی پرنٹر سے چھاپی گئی آنکھ لگائی گئی ہے۔
مورفیلڈز آئی ہاسپٹل لندن میں 47 سالہ شخص اسٹیو وارز کو یہ آنکھ لگائی گئی ہے جو بچپن میں چوٹ کی وجہ سے ضائع ہوگئی تھی۔ مورز جیسے جیسے بڑے ہوتے گے آنکھ کا حجم بھی بڑا کرنا پڑا تھا۔ وہ دنیا میں پہلے شخص ہیں جنہیں تھری ڈی پرنٹر سے تیارشدہ مصنوعی آنکھ لگائی گئی ہے۔
اس ضمن میں حساس ٹیکنالوجی کی مدد سے آنکھ کے گڑھے کی درست ترین پیمائش کی گئی ہے۔ دوسری جانب اسٹیو کی درست آنکھ کے ہوبہو نقوش اور رنگت کی نقل بنائی گئی ہے۔ جب اسے لگایا گیا تو اسٹیو نے خوشی سے کہا کہ ان کا اعتماد بڑھا ہے کیونکہ تھری ڈی پرنٹر کی آنکھ بہت حد تک حقیقی دکھائی دیتی ہے۔
لیکن تھری ڈی پرنٹر کے صحت میں استعمال کی کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی۔ اس سے قبل ایک بچے میں سانس کی متاثرہ نالی کا حصہ تھری ڈی پرنٹر سےتیار کرکے کامیابی سے پیوندکاری کی جاچکی ہے۔
واضح رہے کہ تھری ڈی پرنٹر ٹیکنالوجی الیکٹرانکس سے لے کر تعمیرات تک کے لیے ایک بالکل نیا، انوکھا اور تیزرفتار طریقہ ہے جس میں بڑے پرنٹر سے حسبِ خواہش شے کو بہت احتیاط سے پرنٹرمشین کی بدولت تیار کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News