وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے حوالے سے کابینہ کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ قسم افریقہ سے شروع ہوئی ہے، ابتدائی اطلاعات کی بنیاد پر اس کے پھیلاو کی شرح بہت تیز ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کابینہ نے عوام کے تحفظ کے لیے ماسک کے استعمال، سماجی فاصلہ اور ویکسینیشن کی ترغیب دی ہے۔
اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر شبلی فراز نے ووٹنگ مشینوں کے حصول، عملے کی ٹریننگ، متعلقہ اداروں کی ذمہ داریوں، عوامی آگاہی مہم اور مقررہ وقت میں ترسیل کے حوالے سے بریفنگ دی۔
کابینہ نے حلقہ 133 میں ضمنی انتخاب کے دوران ووٹوں کو پیسوں سے خریدنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ کابینہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ اس طرح کی غیر قانونی اقدامات جمہوریت کے منافی ہیں۔
کابینہ نے کورونا وباء کے لیے پیکیج پر آڈٹ رپورٹ کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو وضاحت دینے کی ہدایت کی۔ مشیر خزانہ نے وفاقی کابینہ کو اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا، جس کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.67 فی صد کمی آئی، ساتھ ہی پانچ اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے۔
کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ خطے میں گھی اور چائے کی پتی کی قیمتوں کے علاوہ دیگر تمام گھریلو استعمال کی اشیا کی قیمتیں پاکستان میں کم ہیں، ان اشیاء میں آٹا، چنے، دال ماش، دال مونگ، ٹماٹر، پیاز، چکن اور پیٹرول شامل ہیں۔
کابینہ بریفنگ میں کہا گیا کہ آٹا، چینی، دال مونگ اور چنے کی دال کی قیمت سندھ میں دوسرے صوبوں کی نسبت کافی زیادہ ہیں، کابینہ نے سندھ میں اشیاء ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
پیٹرولیم ڈویژن نے کابینہ کو ذیلی اداروں میں ایم ڈی اور سی ای او کی خالی آسامیوں کے حوالے سے بریفنگ دی، جس کے مطابق اس وقت چار آسامیاں خالی ہیں جن پر تعیناتیوں کا عمل جاری ہے۔
وزارت ہوا بازی کی سفارش پر کابینہ نے M/S SERENE AIR، M/S AIRBLUE، M/S PIACL اور JETS M/S PRINCELY کو قومی ہوا بازی پالیسی 2019ء کے تحت ہوا بازی لائسنس کی تجدید کی منظوری دی۔
کابینہ نے وزارت ہوا بازی کی سفارش پر سول ایوی ایشن اتھارٹی رولز کے تحت ہوائی اڈوں کے اطراف میں قائم بلند عمارتوں کی حد مقرر کرنے کی منظوری بھی دی۔
اسلام آباد بلیو ایریا میں عمارتوں کی بلندی کی حد 1000 فٹ مقرر کی گئی ہے۔ اس فیصلے سے شہروں کی حدود کے بے ہنگم پھیلاو کو روکنے، سبزے کو بچانے اور زرعی اراضی کو برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
وزارت کامرس کی سفارش پر کابینہ نے پاکستانی سفارتخانہ تہران میں تعینات عملے کو ہارڈ شپ پالیسی کے تحت وطن واپسی پر ذاتی استعمال کی گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دی۔
وزارت داخلہ کی سفارش پر کابینہ نے بیرون ممالک سے تبلیغی جماعت کے پاکستان آنے والے افراد کیلئے ویزہ کی مدت 120 دنوں سے بڑھا کر 150 دن کرنے کی منظوری دی۔ ویزا کا حصول آن لائن ویزہ پورٹل کے ذریعے ہوگا۔
کابینہ نےایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوشن کے چیئرمین کی تعیناتی کیلئے طریقہ کار کی منظوری دی۔ یہ تعیناتی مسابقتی عمل کے تحت مینجمنٹ پوزیشن سکیل پالیسی 2020ء کے تحت عمل میں لائی جائے گی۔
وزارت سمندر پار پاکستانیوں کی سفارش پر کابینہ نےOverseas Employment Promoter Licenses کا اجراء کرنے کی منظوری موخر کردی۔
کابینہ نے ہدایت دی کے ان پروموٹرز کے کام کا جائزہ لینے کے لیے طریقہ کار ایک ہفتے کی مدت میں بنایا جائے۔ اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کے پروموٹرز باہر جانے والے افراد سے نا جائز طور پر اضافی رقوم نہ وصول کریں۔
کابینہ نے کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 12 نومبر 2021ء کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔
اجلاس میں پاکستان جیمز و جیولری ڈویلپمنٹ کمپنی کی تنظیمِ نو کرنے کی سفارش کی تھی۔
کابینہ نے کمیٹی برائے توانائی کے 18 نومبر 2021ء کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔
کمیٹی برائے توانائی نے Gas Load Management Plan for Winter 2021-22 اور کیماڑی کراچی میں تیل ڈپو قائم کرنے کی سفارش کی تھی۔ جس کے تحت ملک میں نکلنے والی گیس کو گھریلو صارفین کے لیے ہی مختص رکھا جائے گا کیونکہ اس کی قیمت کم ہوتی ہے۔-
سی این جی سیکٹر کو یکم دسمبر 2021 تا 15 فروری 2022 تک بند رکھا جائے گا۔ IPPs اور کھاد فیکٹریوں کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔
ایکسپورٹ سیکٹر کی صنعتوں کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔
LNG پر چلنے والے پاور پلانٹس کو 5 فی صد اضافی گیس فراہم کی جائے گی۔
سردیوں میں گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمتیں کم کر دی گئی ہیں (Rs. 12.96 per kWh) تاکہ گیس کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔
سی این جی، سیمینٹ اور Captive Power سے بچنے والی گیس کو گھریلو صارفین کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
گیس بچت کے لیے عوامی آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کی سفارش پر کابینہ نے چیئر مین ITNE اور چیئرمین پریس کونسل آف پاکستان کی تعیناتیوں کیلئے سلیکشن بورڈقائم کرنے کی منظوری دی۔
چیئر مین ITNEکیلئے سلیکشن بورڈ وزیر اطلاعات، سیکرٹری اطلاعات، ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات، گریڈ 21 کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن و وزارت قانون کے نمائندوں پر مشتمل ہو گا۔
چیئرمین پریس کونسل آف پاکستان کیلئے سلیکشن بورڈ وزیر اطلاعات، سیکرٹری اطلاعات، ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات، گریڈ 21 کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن و وزارت قانون کے نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔
کابینہ نے محمد سلیم کو چیرمین Privatization Commission تعینات کرنے کی منظوری دی۔
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے کابینہ کو ملک میں کھاد کے موجودہ اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے پچھلے سال کی نسبت اس سال کھاد کمپنیوں نے سندھ کے ڈیلرز کو 53 فیصد زیادہ کھاد جاری کی جس کی وجہ سے پنجاب اور باقی علاقوں میں یوریا کی کمی واقع ہوئی اور قیمت بڑھ گئی تھی۔
تاہم وزیر اعظم کی ہدایت پر اس تفریق کو کم کرنے کے لیے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف اقدامات لیے گئے جس کی وجہ سے اوسطاً فی بوری کی قیمت میں 400 روپے کی کمی آئی ہے۔
اس وقت گجرانوالہ میں یوریا کی بوری 1850 روپے میں مل رہی ہے۔ ملکی ضروریات سے 2لاکھ ٹن زیادہ کھاد موجود ہے۔
کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ کھاد کی سپلائی کو مانیٹر کرنے کے لیے آن لائن پورٹل بنالیا گیا ہے، جس سے وفاقی حکومت، صوبے اور تمام ضلعی انتظامیہ کھاد کی نقل و حرکت اور اسٹاک کو مانیٹر کر سکتے ہیں۔
پنجاب نے 13 نومبر سے اب تک کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ ان میں 347 ایف آئی آر، 244 گرفتاریاں، 21111 انسپیکشنز، 480 گودام سیل اور 2.79 کروڑ کے جرمانے لگائے جا چکے۔
اس کے علاوہ ہر ضلع میں کنٹرول روم بنائے گئے ہیں جہاں کھاد کی کمی، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری سے متعلق شکایات درج کروائی جا سکتی ہیں۔
صوبوں کے مابین سرحدوں پر اسمگلنگ روکنے کے لیے چیک پوسٹیں قائم کر دی گئیں ہیں۔ ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف متعلقہ قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں جس میں اطلاع فراہم کرنے والوں کو ضبط شدہ مال کی نسبت سے انعام دیا جائے گا۔
کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 29 نومبر 2021ء کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔
افغانستان کی صورتحال پر او آئی سی ممالک کے وزراء خارجہ کا خصوصی اجلاس پاکستان میں منعقد کرنے کی منظوری دی گئی۔ افغانستان کے لیے 50 ہزار ٹن گندم کی امداد کی منظوری بھی دی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News