مرزا محمد عبیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں 86 فیصد لوگ سگریٹ چھوڑنا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں حالیہ سروے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایسوسی ایشن فار اسموکنگ آلٹرنیٹیوز پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مرزا محمد عبیر نے کہا کہ سگریٹ نوشی کرنے والوں کےلیے بہترین اسے ترک کرنا ہے لیکن اکثریت تمباکو نوشی سے پیچھا چھڑانے میں ناکام رہتی ہے۔ البتہ ایسے افراد کو چاہیے کہ وہ کم از کم محفوظ متبادل ذرائع اختیار کریں۔
حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی سگریٹ نوشوں میں سے 86 فیصد لوگ سگریٹ چھوڑنا چاہتے ہیں مگر وہ بار بار کوشش کے باوجود ناکام رہے ہیں۔ تاہم ان پاکستانیوں میں سے 95 فیصد نے بتایا کہ تمباکو نوشی کے متبادل سے لوگوں کو سگریٹ نوشی کی نقصان دہ عادت چھوڑنے کا موقع ملا۔
یہ سروے ایسوسی ایشن فار اسموکنگ آلٹرنیٹیوز پاکستان کی جانب سے فارسائٹ ریسرچ نے انجام دیا تھا جس میں 600 سے زائد تمباکو نوشوں اور متبادل استعمال کرنے والوں کے ساتھ ملک میں سگریٹ کے متبادل کے بارے میں صارفین کے تاثرات کو سمجھنے میں مدد کےلیے کروایا تھا۔
یہ تحقیق ایسوسی ایشن فار اسموکنگ آلٹرنیٹیوز پاکستان کی ایک ملک گیر مہم کا حصہ تھی جسے نومبر 2021 کے اوائل میں شروع کیا گیا تھا۔ اس مہم کا مقصد 10 لاکھ پاکستانیوں کو سگریٹ چھوڑنے پر آمادہ کرنا تھا۔
سروے میں شرکاء سے سگریٹ چھوڑنے کی وجہ کے بارے میں پوچھا گیا اور ان سب نے بہتر صحت کو سگریٹ چھوڑنے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک قرار دیا۔
97 فیصد شرکاء کا خیال تھا کہ متبادل ذرائع کے نتیجے میں ان کی صحت میں بہتری آئی ہے۔
82 فیصد شرکاء کا خیال تھا کہ سگریٹ نوشی سے ہونے والا نقصان پاکستان میں صحت عامہ کا بحران ہے اور 80 فیصد کا خیال ہے کہ سگریٹ نوشی کے متبادل کے استعمال سے تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
تقریباً 89 فیصد شرکاء کا خیال تھا کہ تمباکو نوشی چھوڑنے میں مدد کےلیے پاکستان میں تمباکو نوشی کرنے والوں کےلیے سگریٹ کا متبادل آسانی سے دستیاب ہونا چاہیے۔
سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ 86 فیصد نے ان متبادلات کے فوائد کے بارے میں آگاہی کی کمی کو بڑی وجہ قرار دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News