
سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو اُن کے 144ویں یوم پیدائش کے موقع پر خراج تحسین پیش کی ہے۔
اپنے بیان میں ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کہا کہ علامہ اقبال نے نامصائب حالات میں برصغیر کے مسلمانوں میں امید کی کرن پیدا کی اور “خودی” کے فلسفے کو اجاگر کیا۔ علامہ اقبال نے مسلمانوں کو آزادی اور آزاد وطن کی تخلیق کے لیے جدوجہد کرنے کی تحریک دی۔
سربراہ پاک فضائیہ کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال کی دانشمندی نے انہیں نہ صرف پاکستان کا خواب دیکھنے میں مدد کی بلکہ انہیں تخلیق کے بعد پاکستان کو درپیش مشکلات کا بھی ادراک تھا۔
ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا یہ بھی کہنا تھا کہ اقبال کے “شاہین” کے فلسفے کی وطن پاکستان کے ہوائی محافظ تقلید کرتے آئے ہیں اور یہ فلسفہ ان کی امنگوں کا ترجمان ہے۔
سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا مزید کہنا تھا کہ اقبال کے نظریے کی پیروی کرتے ہوئے، ہم اپنے آپ کو اسلامی فلسفے کے دائرے میں رہتے ہوئے مضبوط، تخلیقی اور اخلاقی طور پر ایک ایسی قوم میں ڈھال سکتے ہیں جو جدید دنیا سے متصادم نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ شاعر مشرق اور حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 144 واں یوم پیدائش آج ملی جوش و خروش سے منایا جارہا ہے۔
مسلمانوں کے لیے آزاد ملک کا خواب دیکھنے والے اور انسانی روح بیدار کرنے والے شاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ اقبال 9 نومبر1877 کوسیالکوٹ میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا، آپ نے قانون اور فلسفے ميں ڈگرياں لیں لیکن جذبات کے اظہار شاعری سے کیا۔
شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے معروف مفکر، شاعر، مصنف، قانون دان، سیاست دان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔
ملت اسلامیہ کو ” لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری “ جیسی آفاقی فکر دینے والے علامہ اقبال نے قانون اورفلسفے میں ڈگریاں لیں لیکن انہوں نے جذبات کے اظہار کیلئے شاعری کا سہارا لیا۔
علامہ اقبال نے اپنے خیالات اشعار کی لڑی میں ایسے پروئے کہ وہ قوم کی آواز بن گئے۔
شاعرمشرق نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ یورپ اور انگلستان میں گزارا لیکن انہوں نے انگریزوں کا طرز رہن سہن کبھی نہیں اپنایا، اپنی شاعری میں علامہ اقبال نے زیادہ تر نوجوانوں کو مخاطب کیا، علامہ اقبالؒ کو دورِ جدید کا صوفی بھی سمجھا جاتا ہے۔
علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کو غلامی کی زنجیروں سے نجات دلانے کے لیے جداگانہ قومیت کا احساس اُجاگر کیا اور اپنی شاعری سے مسلمانوں کو بیدار کیا۔ اُن کے افکار اور سوچ نے اُمید کا وہ چراغ روشن کیا جس نے نا صرف منزل بلکہ راستے کی بھی نشاندہی کی۔
علامہ اقبال کا شہرہ آفاق کلام دُنیا کے ہر حصے میں پڑھا اور سمجھا جاتا ہے، انہوں نے ہمیشہ مسلمانوں کو آپس میں اتحاد اور اتفاق کی تلقین کی اور دعوت عمل دی۔
آپ 21 اپریل 1938 کو 60 سال کی عمر میں لاہور میں انتقال فرما گئے آپ کا مزار بادشاہی مسجد کے سائے میں مرجع خلائق ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News