وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری حسین نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم سیاسی لاوارثوں کا ٹولہ ہے، اس کا کام عوام کو صرف دھوکہ دینا ہے۔
فواد چوہدری حسین نے پی ڈی ایم کے جلسے سے مولانا فضل الرحمان کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے 2 سال قبل آج ہی کے روز 13 نومبر 2019 ء کو حکومت کے خلاف اپنا دھرنا ناکامی کے بعد ختم کیا تھا، ان کے پلان اے، بی سی ناکام ہوگئے تھے، جو بیانات اب دے رہے ہیں، اسی قسم کے بیانات اس وقت بھی انہوں نے دیئے، ان سیاسی بے روزگاروں کے پلے کچھ نہیں رہا، یہ صرف نعرے لگا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم سیاسی لاوارثوں کا ٹولہ ہے، اس کا کام عوام کو صرف دھوکہ دینا ہے، پی ڈی ایم اور مولانا فضل الرحمان پے درپے ناکامیوں کے بعد اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھے ہیں، لانگ مارچ ہو، شارٹ مارچ یا کوئیک مارچ، ہمیں ان مارچوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مولانا پہلے بھی لانگ اور شارٹ مارچ کا ناکام تجربہ کر چکے ہیں، عوام پہلے بھی ان کے جھانسے میں نہیں آئے تھے اور اب بھی نہیں آنے والے، مولانا اپنی سردیوں کی ایکٹیویٹی کا شوق پورا کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو مشورہ ہے کہ وہ دو سال الیکشن کا انتظار کرے اور پھر پانچ سال مزید انتظار کرے کیونکہ اگلی حکومت انشاءاللہ عمران خان کی ہی ہوگی۔
فواد چوہدری حسین کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی ہر حکومت میں شامل ہونے والی چابی کو زنگ آلود ہو چکی ہے، جب ان کی دال نہیں گلی تو وہ احتجاجی طریقوں سے اپنی ڈوبتی سیاست کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اپنی چوری بچانے کے لئے اپوزیشن ایک دوسرے کے کندھوں کا سہارا لے رہی ہے، وہ پہلے بھی ایک دوسرے کی پیٹھ میں چھرا گھونپ چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم بار بار ناکامیوں کے باوجود ملک کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتی ہے، پی ڈی ایم کا ملکی سیاست میں اب کوئی کردار باقی نہیں رہا، وزیر اعظم عمران خان نے کرپٹ ٹولے کی اصلیت عوام کو دکھا دی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری حسین نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ہم سب متحد ہیں، قوم کو عمران خان کی قیادت پر غیر متزلزل یقین ہے، احتجاج کرنے والے عناصر ترقی کا سفر روکنا چاہتے ہیں جو کبھی نہیں رکے گا۔
واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے تحت مہنگائی کے خلاف کراچی میں احتجاجی مظاہرے سے مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام کی یہ حالت ہو چکی ہے کہ پارلیمنٹ لاجز کے سامنے لوگوں نے اپنے بچے برائے فروخت کے بورڈ لگا رکھے ہیں، بچوں کو زہر دینے کے بعد ماں باپ خودکشی کرتے ہیں کہاں تک پہنچ گئے ہم لوگ، یہ حکومت چوری کے ووٹوں سے آئی ہے یہ حکومت نالائق ہے نا اہل ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ناپاک، ناجائز حکمرانوں کو اگر بحر عرب میں غرق نہ کیا تو پاکستان کی بقاء کا سوال کھڑا ہوگا، ہم بھیک مانگ کر دن رات گزار رہے ہیں، در در کی ٹھوکریں کھانے سے موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے 22 کروڑ عوام کی رسواٸی ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ نا اہل حکمرانوں کو حکومت کرنے کا حق نہیں ہے، آج ہر کوئی مایوسی کی طرف جارہا ہے، اگر آج سیاسی قیادت نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو پوری قوم سیاست سے مایوس ہو جائے گی، ہم اداروں سے بھی کہنا چاہتے ہیں کہ حقائق کو جانیئے، جن سے غلطی ہوئی ہے وہ قوم سے معافی مانگے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پی ڈی ایم پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے، یہ جدوجہد جاری رہے گی۔
دوسری جانب ترجمان وزیر اعظم، معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے مولانا فضل الرحمن کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمن ناجائز دولت بچانے کیلئے اکھٹا ہوا جتھا جمہوریت کے بھاشن دے رہا ہے، پی ڈی ایم چور، کرپٹ اور مسترد شدہ افراد کا ٹولہ ہے، کرپشن کیلئے ایوان کو استعمال کرنے والے جمہوریت اور جمہور کی بات کرتے ہوئے شرم کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ خاندانی سیاست اور شہنشاہیت کو جمہوریت کے ورق میں لپیٹ کر پیش کرنا منافقت ہے، شاہد خاقان جیسے درباری جمہوریت کے لبادے میں خاندانی غلامی کر رہے ہیں، موجودہ حکومت میں مولانا بے روزگار ہیں اورنوکری ملنے کا کوئی امکان بھی نہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ مولانا کے نزدیک اقتدار میں اُن کی شراکت داری ہی اصل جمہوریت ہے، وزیر اعظم عمران خان نے آ کر رینٹ پر دستیاب عناصر کی سیاست دفن کی، الیکشن چور ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے والے الیکشن اصلاحات سے مفرور ہیں۔
ڈاکٹر شہباز گِل کا کہنا تھا کہ ماضی میں الیکشنز ہائی جیک کرنے والے شفافیت سے خائف ہیں، پی ڈی ایم ڈمی موومنٹ کے سوا کچھ نہیں، عوامی مسائل اور ملکی معاشی صورتحال کے ذمہ دار احتجاج میں مصروف ہیں، مہنگائی پر سیاست سراسر منافقت ہے۔
ترجمان وزیر اعظم، معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے مزید کہا تھا کہ عالمی دنیا میں مہنگائی تاریخی بلندی پر ہے، نا اہل جس مہنگائی کا رونا رو رہے ہیں اس کے ذمہ دار بھی خود ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News