دنیا کے بڑے ممالک امریکہ، بھارت، کینیڈا، جنوبی افریقی اور اسرائیل نے اومی کرون کو خطرناک قرار دے دیا ہے جس کے بعد بوسٹر ڈوز لگانے پرغور کیا جارہا ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ اومی کرون کے لیے ویکسین کی دو خواک کافی نہیں ہے ہمیں بوسٹرمہم جلد ہی شروع کرنا ہوگا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ دسمبر کے آخر تک 18 سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو کووِڈ 19 ویکسین کی بوسٹر ڈوز دینے کا ہدف مقرر کیا ہے، کیونکہ اومیکرون کی لہر عروج پر ہے۔
امریکی وزیر اعظم نے کہا کہ ویکسین کی دو خوراکیں اس پر قابو پانے کے لیے کافی نہیں ہوں گی۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نےکہا کہ اومیکرون قسم ڈیلٹا اسٹرین سے زیادہ تیزی سے پھیلتی دکھائی دیتی ہے اور ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ویکسین کی افادیت کو کم کرتا ہے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ ایپیڈیمولوجی اور مواصلاتی امراض کے سربراہ ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے کہا کہ کووِڈ-19 ویکسینیشن بوسٹر شاٹس مہم کا کوئی پلان نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ توجہ 80 فیصد اہل آبادی کو مکمل طور پر ویکسینیشن لگانے پر ہے۔
ممبئی میونسپل کارپوریشن نے ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی دھاراوی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جارحانہ اقدامات کا اعلان کیا ہے، بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اقدام دھاراوی سے تعلق رکھنے والے ایک 49 سالہ شخص کے جمعہ کے روز اومیکرون قسم کے کورونا وائرس کے مثبت ٹیسٹ کے بعد سامنے آیا ہے، ان اقدامات میں دن میں پانچ بار بیت الخلاء کی صفائی اور گھر گھر جانچ شامل ہوگی۔
میڈیارپورٹ کے مطابق کینیڈا نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی ایک منظور شدہ لیب میں کیے گئے مالیکیولر کورونا وائرس ٹیسٹوں کو تسلیم کرے گا جو گھر واپس آنے والے رہائشیوں کے لیے ہیں، اس سے قبل جنوبی افریقہ میں پھنسے ہوئے مسافروں سے مکمل طور پر کسی دوسرے ملک سے منفی کوویڈ 19 ٹیسٹ رپورٹ حاصل کرنے کو کہنے پر تنقید کی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے اتوار کو برطانیہ اور ڈنمارک کو اپنی ریڈ لسٹ میں ڈال دیا، ان ممالک سے آنے والے مسافروں پر پابندی لگا دی اس ملک میں 50 افریقی ممالک شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ وبائی مرض کی چوتھی لہر میں داخل ہو گیا ہے کیونکہ نومبر میں اومیکرون قسم کی دریافت کے بعد ملک میں کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا، اتوار کو اس میں 37,975 کیسز ریکارڈ ہوئے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2020 میں وبائی بیماری کے پھوٹ پڑنے کے بعد سے کورونا وائرس نے پوری دنیا میں 27.01 فیصد افراد کو متاثر کیا ہے اور اس کی وجہ سے 53.06 لاکھ اموات ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
