لاہور کے حلقے این اے 133 میں ضمنی الیکشن کےلئے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے شروع ہوا جوکہ شام 5 بجے تک کسی وقفے کے بغیر جاری رہا۔
حلقے میں 254 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے، جن میں سے 34 حساس اور 21 کو حساس ترین قرار دیا گیا تھا۔
حلقے این اے 133 میں مجموعی طور پر 11 امیدوار میدان میں ہیں، ن لیگ کی شائستہ پرویز اور پیپلز پارٹی کے اسلم گل میں کڑا مقابلہ متوقع ہے۔
ن لیگ کے پرویز ملک کے انتقال سے خالی نشست پر ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کے نامزد امیدوارجمشید اقبال چیمہ اورمسرت چیمہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر پہلے ہی مقابلے سے باہر ہو چکے تھے۔
این اے 133 میں ضمنی انتخابات کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیور ٹی کے سخت انتظامات کے گئےا۔
ایس ایس پی آپریشنز کی نگرانی میں 6 ایس پیز اور 14 ایس ڈی پی اوز نے فرائض انجام دئیے۔
مسلم لیگ ن کی الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی
ذرائع کے مطابق این اے 133 لاہور کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخالق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پولنگ اسٹیشنز کے اوپر امیدوار کی فلیکسز اور بینرز آویزاں کر دئیے تھے۔
پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر احتجاج بھی کیا گیا، بعد ازاں متعدد پولنگ اسٹیشنز سے پولیس نے ن لیگ کے بینرز اتار دئیے جبکہ متعدد پولنگ اسٹیشنز پرتاحال ن لیگ کے بینرز آویزاں ہیں۔
پی ٹی آئی کی اپنے ووٹرز سے اپیل
این اے 133 لاہور کے ضمنی انتخاب کے روز تحریک انصاف نے آج پارٹی ووٹرز سے گھروں پر رہنے کی بھی اپیل کی۔
سینیٹراعجاز چوہدری صدر پی ٹی آئی وسطی پنجاب کا کہنا تھاکہ ہمارا ووٹرز گھروں میں رہے، ہم نے اپنے ووٹرزکو آج ووٹ کا حق استعمال نہ کرنے کی اپیل کی ۔
صدر پی ٹی آئی وسطی پنجاب کا کہنا تھا کہ ہمارا امیدوار میدان میں نہیں ہم کسی کو ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے، آج کا الیکشن انتخابی عمل کے نام پر سیاہ دھبہ ہے۔
سینیٹر اعجاز چوہدری نے پیش گوئی کرتے ہوئے مزید کہاکہ بیس فیصد سے کم ووٹ کاسٹ ہو گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News