بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم نے کہا ہے کہ ان کے نزدیک اپنے پگھلاؤ سے کرہِ ارض پر خطرناک تبدیلیوں کی وجہ بننے والا ایک بہت بڑا گلیشیئر تیزی سے پگھل رہا ہے۔
یہ گلیشیئر انٹارکٹٰیکا میں واقع ہے اور رقبے میں برطانیہ کے برابر ہے۔ اسے تھویٹس گلیشیئر کا نام دیا گیا ہے لیکن ماہرین اسے قیامت والا گلیشئر بھی کہتے ہیں کیونکہ اس کے گھلنے سے عالمی سمندروں کی سطح کئ فٹ بلند ہوسکتی ہے اور کئی ساحلی علاقوں کو زبردست نقصان ہوسکتا ہے۔

مزید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تھویٹس گلیشیئر پیچھے ہٹ رہا ہے یعنی اس کے نیچے کے حصے کے پگھلاؤ میں بہت تیزی آگئی ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ کرہ ارض پر موجود سب سے بڑا گلیشیئر بھی ہے۔ اس کی اہمیت کے طورپر دنیا کے کئی ممالک کے 100 سائنسدانوں نے ایک باقاعدہ منصوبہ شروع کیا تھا جس کی بدولت وہ صرف اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق اس کےنیچے موجود پانی گرم سے گرم ہورہا ہے اور ہر زاویے سے گلیشیئر کو پگھلارہاہے۔ یعنی اب یہ کئی سو میٹر کی گہرائی سے پانی میں مل کر پانی ہورہا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اگر کئی برس بعد یہ گلیشیئر ٹوٹتا ہے تو اپنے ساتھ جڑی مزید برف بھی لے کر ڈوبے گا اور اس پورے نظام کو شدید نقصان پہنچائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
