سال 2021 کرپٹو کرنسی کے لیے بہت کام یاب رہا، قدر میں کمی بیشی کے باوجود مجوعی طور پر کرپٹو کرنسی کی قیمت میں رواں سال کے آغاز سے اب تک تقریبا70 فیصد کا اضافہ ہوا۔
کرپٹو کرنسی کی قدر میں بے تحاشا اضافے سے کرپٹو کی پوری مارکیٹ کی مجموعی مالیت 2 کھرب ڈالر سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
دنیا کے بیش تر ممالک میں کرپٹو کو درپیش ریگولیٹری مسائل اورقیمتوں میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ کی وجہ سے بٹ کوائن کی وجہ سے بہت سے سرمایہ کاروں کے حوصلے پست ہوئے، لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود یہ سال بٹ کوائن کے لیے بہترین سال رہا۔
2021 میں کرپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن سے جڑے اہم واقعات اور 2022 میں کرپٹو کرنسی کے مستبل کے بارے میں تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔
دوگنا اضافے کے ساتھ بٹ کوائن 2021 میں داخل
رواں سال کے پہلے ہفتے ہی بٹ کوائن کی قیمت 41 ہزار سے زائد پر پہنچ گئی، تاہم قیمتوں میں اضافے کا تسلسل صرف تین دن ہی برقرار رہا اور 11 جنوری کو اس کی قدر 26 فیصد کمی کے بعد 33 ہزار ڈالر فی کوائن پر پہنچ گئی۔
8 فروری کو ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا، جس کے بعد اس کی قدر 44 ہزار دو سو ڈالر سے بھی زائد پر پہنچ گئی۔ بٹ کوائن اور دیگر بڑی ڈیجیٹل کرنسیوں کی قدر میں بڑھوتری کا سلسلہ 14 اپریل تک جاری رہا۔
16فروری کو بٹ کوائن کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 50 ہزار ڈالر پر پہنچ گئی۔ 10 اپریل کو کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس نے اعلان کیا کہ وہ اسٹاک مارکیٹ میں حصص کی فروخت کے لیے تیار ہیں۔
اس دن بٹ کوائن نے ایک اور ریکارڈ قایم کرتے ہوئے 60 ہزار ڈالر فی کوائن کی سطح پر پہنچ گیا۔ اس کے چار دن بعد ہی بٹ کوائن کی قدر 64 ہزار 800 ڈالر فی کوائن تک پہنچ گئی۔
ایک رات میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے
بٹ کوائن اور دیگر بڑی ڈیجیٹل کرنسیوں کی قدر میں اضافے کا سلسلہ 19 مئی تک جاری رہا، لیکن ٹیسلا کی جانب سے تمام بٹ کوائن کو فروخت کرنے اور چینی حکومت کی جانب سے کرپٹو کرنسی میں کام کرنے والے افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے کریک ڈاؤن نے صرف ایک دن میں میں بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کو’ عرش‘ سے ’ فرش‘ پر پہنچا دیا۔
کئی ماہ کے اتار چڑھاؤ کے بعد ستمبر کے آغاز میں بٹ کوائن 50 ہزار کی سطح بحال ہوا، 17 اکتوبر کو بٹ کوائن نے 62 ہزار 600 ڈالر کی نفسیاتی حد عبور کی۔
20 اکتوبرکو بٹ کوائن 66 ہزار 974 ڈالر پر پہنچ گیا جب کہ نومبر میں بٹ کوائن نے 69 ہزار ڈالر کی نفسیاتی حد بھی پار کرلی، اور اب تقریبا 30 فیصد کمی کے بعد 50 ہزار ڈالر سے کم پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ میں لسٹنگ
رواں سال 14اپریل کو کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس نے اسٹاک مارکییٹ میں اپنا اندراج کروایا۔
نیسدیک میں لسٹنگ ہوتے ہی اس کے مارکیٹ ویلیو سو ارب ڈالر سے اوپر چلی گئی جس نے برٹش پیٹرولیم جیسی بڑی کمپنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
لسٹنگ کے پہلے روز حصص مارکیٹ میں کوائن بیس کے شیئر کی قیمت 328 ڈالر فی حصص کے ساتھ بند ہوئی، جب کہ اگلے دن اسے 381 ڈالر فی حصص کے حساب سے کھولا گیا اور یہ 429 ڈالر 54 سینٹ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس کی مارکیٹ ویلیو، اسٹاک مارکیٹ میں لسٹنگ ہوتے ہی سوارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔
کوائن بیس کی ’نیسڈ یک‘ میں لسٹنگ کو کرپٹو کرنسی میں روایتی سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے تناظر میں دیکھا گیا۔
دنیا بھر کے سو سے زائد ممالک کے لوگ 2012 سے کوائن بیس کو لٹ کوائن، بٹ کوائن، ایتھریم اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی ٹریڈنگ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
ریونیو میں بے تحاشا اضافہ
دنیا بھر میں گزشتہ سال کے اواخر میں بٹ کوائن، ایتھریم اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کی قدر میں ہونے والے اضافے نے کوائن بیس کی آمدن کو کئی سو فیصد تک بڑھادیا۔
کوائن بیس نے 2021 کے ابتدائی تین ماہ میں 1اعشاریہ 8 ارب ڈالر کا خالص منافع کمایا جو کہ 2020 کے مجموعی ریونیو سے بھی کئی گنا زائد ہے۔
ٹیسلا کا ادائیگیوں کے لیے بٹ کوائن لینےکا اعلان
مارچ میں ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے اپنی ٹوئٹ میں دنیا کی سب سے مقبول اور بڑی کرپٹو کرنسی قبول کرنے کا اعلان کیا۔
جس کے بعد خریدار بٹ کوائن کی مدد سے ٹیسلا کار خریدنے کےاہل ہوگئے، تاہم یہ سہولت صرف امریکی شہریوں کے لیے فراہم کی گئی تھی۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ہم دوسرے ممالک کے شہریوں کے لیے بٹ کوائن کے ذریعے ٹیسلا کی خریداری ممکن بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ایلون مسک کی اس ٹوئٹ کے بعد بٹ کوائن کی قدر نہایت تیزی سے بڑھی۔ تاہم دو ماہ بعد ہی ایلون مسک نے ایک اور ٹوئٹ میں ماحولیاتی تحفظات اور ریگولیٹری وجوہات کی بنا پر ادائیگیوں کے لیے بٹ کوائن وصول کرنے سے انکار کردیا۔
کرپٹو کرنسی کے لیے 2022 کیسا ثابت ہوگا؟
کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ پرنظر رکھنے اور اس کی قدر کے بارے میں پیش گوئی کرنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2022 بٹ کوائن کے کریش ہونے کا سال ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے مہنیوں میں بٹ کوائن کی قدر میں بہت بڑی کمی ہوگی جس کے اثرات دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں پر بھی مرتب ہوں گے۔
وال اسٹریٹ کے تجزیہ کاروں کا اس بارے میں کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی لمحوں میں آسمان سے زمین پر اور زمین سےآسمان پر جاناے والی متغیر کرنسی ہے۔
مستقبل میں اس کی قدر میں مزید 20 فیصد تک کی کمی متوقع ہے۔ لیکن بٹ کوائن کی وجہ شہرت ہی اس کا عدم استحکام ہے۔
سوسیکس یونیورسٹی کی فنانس پروفیسر کیرول الیگزینڈراکا کہنا ہے کہ 2022 میں بٹ کوائن کی قدر نہایت کم ہوکر 10 ہزار ڈالر فی کوائن تک پہنچ جائے گی۔ اور گزشتہ ڈیڑھ سال میں اس سے کمایا گیا سارا منافع ورچوئلی غائب ہوجائے گا۔
کیرول کا کہنا ہے کہ اگر میں ایک سرمایہ کار کی نظر سے سوچو تو مجھے 2022 میں بٹ کوائن کریش ہوتا نظر آرہا ہے۔ کیوں کہ اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور اسے سرمایہ کاری میں ایک کھلونے کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ خود کو دہراتی ہے۔ 2018 میں بٹ کوائن 20 ہزار ڈالر کی سطح پر پہنچ کر چند ماہ میں 3 ہزار تک گر گیا تھا۔
یونین بینک کے چیف ایکویٹی اسٹریٹیجسٹ ٹوڈ لوونسٹن کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کے پرائس چارٹ پر نظر ڈالی جائے تو اس میں کئی ببلز دکھائی دیتے ہی۔
کرپٹو کرنسی کو سپورٹ دینے والے افراد اس بارے میں کہتے ہیں کہ اس وقت چیزیں مخلتف تھی اب اس مارکیٹ میں بڑے ادارے سرمایہ کاری کے لیے کود رہے ہیں۔ لیکن میرے خیال میں 2022 بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کے کریش ہونے کا سال ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
