وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ محکمہ پراسیکیوشن خصوصی سیل بنا کر سیالکوٹ واقعے کی سماعت کے دوران روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کرے۔
راجہ بشارت کی زیرِ صدارت سول سیکرٹریٹ میں کابینہ کمیٹی لاء اینڈ آرڈر کا 89 واں اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء ہاشم ڈوگر، تیمور بھٹی، آئی جی پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل آئی جیز سی ٹی ڈی و سپیشل برانچ نے شرکت کی۔
اجلاس میں تمام ڈویژنل آر پی اوز اور کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے بریفنگ دی جبکہ اجلاس میں سیالکوٹ اور فیصل آباد واقعات کی شدید مذمت بھی کی گئی۔
آر پی او گوجرانوالہ نے سیالکوٹ واقعے پر اب تک کی پیش رفت اور گرفتاریوں پر بریفنگ دی جس پر وزیر قانون نے سیالکوٹ واقعے کا چالان 14 دن کے اندر پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
اس موقع پر وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ محکمہ پراسیکیوشن خصوصی سیل بنا کر سیالکوٹ واقعے کی سماعت کے دوران روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کرے۔
اجلاس میں سیالکوٹ واقعے کی روزانہ جیل ٹرائل کرانے پر غور و خوض ہوا جبکہ وزیر قانون نے فیصل آباد واقعے میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہدایت کی۔
وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے صوبے بھر میں جعلی نمبر پلیٹس، پولیس لائٹ، کالے شیشے اور بمپر فلیش لائٹ کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا جبکہ نئے صوبائی کنٹرول روم 911 کے پنجاب سیف سٹی میں قیام کے لیے مشاورت ہوئی۔
پتنگ بازی کے قانون کو مزید موثر بنانے کے لیے محکمہ داخلہ کو قانونی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت ک گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News