اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینیٹر فیصل واؤڈا کی الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس کی کارروائی رکوانے کی درخواست خارج کردی۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس کی کارروائی رکوانے کے لیے سینیٹر فیصل واؤڈا کی درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن میں کیا کارروائی چل رہی ہیں جو آپ رکوانا چاہتے ہیں؟ جس پر فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ سینیٹ میں فیصل واؤڈا کے مدمقابل امیدوار نے بیان حلفی کی بنیاد پر نااہلی کی درخواست دے رکھی ہے۔
متعلقہ خبر: الیکشن کمیشن کے حکم کی تعمیل کررہے ہیں
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ اگر آپ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کراتے ہیں تو بیان حلفی جمع کراتے ہیں، اگر گزشتہ الیکشن میں جمع کرایا گیا بیان حلفی بھی جھوٹا ہو تو وہ امیدوار الیکشن لڑنے کا اہل نہیں، فیصل واؤڈا نے جو بیان حلفی دیا تھا کیا وہ درست تھا؟
فیصل واؤڈا کے وکیل نے عدالت کے روبرو کہا کہ وہ بیان حلفی درست تھا، ہم نے الیکشن کمیشن میں بھی لکھ کر دے رکھا ہے۔ جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ پھر الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کر دیتے ہیں کہ اس معاملے کو ایک ماہ میں نمٹائے۔
متعلقہ خبر : فیصل واوڈا شہریت چھوڑنے سے متعلق سرٹیفیکیٹ سے ہی لاعلم
عدالت عالیہ نے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کو فیصل واؤڈا نااہلی کیس کا دو ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم برقرار رکھا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے الیکشن کمیشن کو 60 دن میں نااہلی کیس کا فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا، فیصل واؤڈا نے چیف جسٹس کے سنگل بینچ کے آرڈر کو چیلنج کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News